1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اندر کی باتیں میڈیا تک نہ پہنچیں، ٹرمپ کی جیمز کومی کو تنبیہ

Irene Banos Ruiz ع ب
12 مئی 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے سابق سربراہ جیمز کومی کو تنبیہ کی ہے کہ ’اندر کی باتیں میڈیا تک نہیں پہنچنا چاہییں‘۔ جیمز کومی کو صدر ٹرمپ نے ابھی اسی ہفتے ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2csSW
Bildkombo U.S. Präsident Donald Trump und FBI Direktor James Comey
جیمز کومی، دائیں، اور صدر ڈونلڈ ٹرمپتصویر: Reuters/J. Lo Scalzo/G. Cameron

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے جمعہ بارہ مئی کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں آج جمعے کے روز جیمز کومی کو واضح طور پر خبردار کرتے ہوئے لکھا کہ ایف بی آئی کے اس سابق ڈائریکٹر کو کسی بھی طرح کی ’’اندرونی معلومات‘‘ میڈیا تک پہنچانے سے گریز کرنا چاہیے۔

ٹرمپ نے اس بارے میں اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ’’اس سے پہلے کہ کومی کی طرف سے کوئی بھی سرکاری معلومات ذرائع ابلاغ تک پہنچائی جائیں، بہتر ہو گا کہ وہ یہ امید بھی رکھیں کہ ہماری مختلف اوقات پر ہونے والی بات چیت کی کوئی ریکارڈنگز نہ ہوں۔‘‘

ٹرمپ نے ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی کو برطرف کر دیا

میری شکست میں جیمز کومی اور پوٹن کا ہاتھ ہے، کلنٹن

ایف بی آئی ہلیری کلنٹن پر فرد جرم عائد کرنے کی تجویز نہیں دے گی

تبصرہ نگاروں کے مطابق صدر ٹرمپ نے جیمز کومی کو ایف بی آئی کے سربراہ کے عہدے سے برطرف کرنے کا جو فیصلہ کیا تھا، اس کی وائٹ ہاؤس کی طرف سے وجہ امریکی اٹارنی جنرل سیشنز اور ان کے نائب کی طرف سے صدر کو کی گئی سفارشات بتائی گئی تھیں۔

اپنی برطرفی کے بعد کومی نے کہا تھا کہ قانوناﹰ امریکی صدر کو ان کے عہدے کی وجہ سے یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ ایف بی آئی کی کسی بھی سربراہ کو جب چاہے اس کے عہدے سے برطرف کر سکتے ہیں۔ کومی کو ٹرمپ کے پیش رو صدر باراک اوباما نے 10 سال کے لیے امریکا کے وفاقی تحقیقاتی ادارے کا سربراہ مقرر کیا تھا۔

اس بارے میں اب ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر پر پیغام نے جہاں یہ واضح کر دیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے جو تنبیہ کی ہے، اس کے ذریعے وہ کومی کو اہم معلومات کے ساتھ ممکنہ طور پر میڈیا تک جانے سے روکنا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ ٹویٹ اس سوچ کی بھی عکاس ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی رائے میں اگر کوئی ایسی نئی معلومات میڈیا میں نظر آئیں، جن کا کسی نہ کسی طرح تعلق کومی سے بنتا ہو، تو اس کا مطلب یہ ہو گا ان معلومات کا ذریعہ جیمز کومی ہی ہیں۔

اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ کی اسی ٹویٹ کا ایک دوسرا مطلب بھی ہے۔ اے ایف پی نے لکھا ہے کہ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں جب یہ لکھا، کہ کومی کو یہ امید کرنا چاہیے کہ ان کی ٹرمپ کے ساتھ مختلف مواقع پر ہونے والی بات چیت کی کوئی ریکارڈنگز نہ ہوں، تو اس کا مطلب دراصل اس امر کی طرف اشارہ تھا کہ ٹرمپ غالباﹰ ایسی معلومات بھی رکھتے ہیں، جو ہیں تو ٹرمپ کی کومی کے ساتھ ملاقاتوں ہی کے بارے میں، لیکن جو ایف بی آئی کے اس سابق ڈائریکٹر کے لیے شرمندگی اور پریشانی کا سبب بن سکتی ہیں۔