1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انسانیت کو جھنجھوڑ دینے والی مردہ شیرخوار کی تصویر

عاطف بلوچ31 مئی 2016

جرمن چیریٹی ادارے ’سی واچ‘ نے ایک مردہ شیر خوار کی ایک تصویر جاری کی ہے۔ اس امدادی ادارے کے مطابق اس نے یہ تصویر اس لیے شائع کی تاکہ یورپی رہنما مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے زیادہ فعال ہو سکیں۔

https://p.dw.com/p/1IxXx
Symbolbild Flüchtlingsboot
تصویر: Getty Images/G. Bouys

گزشتہ ہفتے لیبیا سے بحیرہ روم کے راستے اٹلی پہنچنے کی کوشش کرنے والے سینکڑوں مہاجرین ہلاک ہوئے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین اور ’سیو دی چلڈرن‘ نامی غیر سرکاری بین الاقوامی ادارے کے مطابق گزشتہ ہفتے تین مختلف حادثات کی وجہ سے سات سو مہاجرین سمندر برد ہئیے جبکہ سینکڑوں دیگر لاپتہ بھی ہو گئے۔

ان حالات میں مہاجرین کی ابتر صورتحال کو مزید نمایاں کرنے کی خاطر Sea Watch نے ایک شیر خوار مردہ بچے کی ایک تصویر شائع کی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس کی لاش ایک امدادی کارکن کی گود میں ہے۔

بچے کے نیلے پڑ جانے والے ہونٹ یہ پتہ دیتے ہیں کہ وہ پانی میں ڈوب کر ہلاک ہوا۔ یہ بچہ گزشتہ ہفتے بحیرہ روم میں ڈوب گیا تھا۔

جرمن امدادی ادارے ’سی واچ‘ نے اس مہاجر بچے کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ یہ شیر خوار گزشتہ ہفتے ہی بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوا۔

جس کشتی میں یہ بچہ سوار تھا، جب وہ حادثے کا شکار ہوئی تھی تو اس پر کم ازکم ساڑھے تین سو دیگر مہاجرین بھی سوار تھے۔

سی واچ نے مطالبہ کیا ہے کہ مہاجرین کی مزید اموات کو روکنے کے لیے یورپی یونین کے رہنماؤں کو فوری ایکشن لینا ہوگا۔ اس امدادی ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’اگر ہم ایسی تصاویر مزید نہیں دیکھنا چاہتے تو ہمیں ایسے حادثات کو رونما ہونے سے روکنا ہو گا۔‘‘

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے مہاجرین میں بہت سے بچے بھی شامل تھے۔

سی واچ کے مطابق، ’’ایسے حادثات اس وقت تک رونما ہوتے رہیں گے جب تک پالیسی سازی کی سطح پر یورپ میں قانونی اور محفوظ داخلے کو ممکن نہیں بنایا جائے گا۔‘‘ اس ادارے کی طرف سے جارہ کردہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یورپی یونین ہی اس انسانی المیے کے خاتمے کو ممکن بنا سکتی ہے۔

سی واچ نے اس ڈوب جانے والے شیر خوار کی تصویر شائع کرنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی معاشروں میں اس طرح کی تصاویر کو ایک المیے کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے، جو یورپی یونین کی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ یورپ کو اس وقت دوسری عالمی جنگ کے بعد سے اب تک کے مہاجرین کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے۔

اس وقت مہاجرین کی ایک بڑی تعداد یورپ کا رخ کر رہی ہے، جس سے نہ صرف حکومتوں کو انتظامی مسائل کا سامنا ہے بلکہ بہت سے یورپی شہریوں میں بھی خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید