1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی، سری لنکن فوج

28 جولائی 2011

سری لنکا میں2009ء میں تامل باغیوں کے خلاف جنگ میں کامیابی کے بعد ملک کی سیاسی و فوجی قیادت پر جنگی جرائم کے مرتکب ہونے کے الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ سری لنکا کی فوج نے ایک مرتبہ پھر ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/125PM
تصویر: AP

سری لنکا کی فوج پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے ملک کی سیاسی قیادت کے کہنے پر تامل اقلیت پرظلم ڈھائے۔ فوج کے ترجمان اوبایا مادے ویلا نے انہیں رد کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی ٹی وی چینل ’فور‘ کی رپورٹ مستند نہیں ہے۔ تازہ رپورٹ میں وزارت دفاع کے سیکریٹری گوتابھایا راجہ پاکسے پر تامل باشندوں کو قتل کرنے کے احکامات جاری کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ چینل فور کے مطابق سری لنکن فوج کے دو سپاہیوں نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ قتل کرنے کے احکامات براہ راست وزارت دفاع کے سیکریٹری دیتے تھے، جو صدر مہندر راجہ پاکسے کے چھوٹے بھائی ہیں۔

Zivilisten bei Artilleriebeschuss durch Armee in Sri Lanka getötet
اقوام متحدہ کے مطابق 2009ء میں فوجی کارروائی کے دوران کم از کم سات ہزار شہری ہلاک ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

اوبایا مادے ویلا کے بقول چینل فور پر دکھائی جانے والی رپورٹ بالکل ہی غلط اور بے بنیاد ہے۔ ’’ اس میں وہ کچھ دکھایا اور بتایا گیا ہے، جو کبھی ہوا ہی نہیں۔ یہ سب کچھ پہلے سے عائد کیے جانے والے الزامات کو سچ کرنے کی ایک کوشش ہے۔‘‘

گزشتہ دنوں برطانوی ٹی وی چینل فور پر' Sri Lanka's Killing Fields ‘ نامی ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی تھی۔ 2009ء میں کیے جانے والے آپریشن کے بارے میں بنائی گئی یہ فلم موبائل فون اور چھوٹے کیمروں سے ریکارڈ شدہ مواد پر مشتمل ہے۔ اس فلم میں سری لنکن فوج کی جانب سے تامل باغیوں کے خلاف کیے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔ برطانیہ میں سری لنکا کے ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ کہ یہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ کہ یہ دستاویزی فلم حقائق پر مبنی ہے۔

Bürgerkrieg in Sri Lanka Flüchtlingscamp
چینل فور پر دکھائی جانے والی رپورٹ بے بنیاد ہے، کولمبو حکومتتصویر: AP

لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلام LTTE سری لنکا کے شمال اور مشرق میں ایک خود مختار ریاست قائم کرنا چاہتی تھی۔ اس مقصد کے حصول کے لیے باغی قریب تین عشروں تک سرکاری دستوں سے لڑتے رہے۔ پھر2009 ء میں کولمبو حکومت نے تامل باغیوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی اور پھر چند مہینوں کی شدید خونریزی کے بعد یہ آپریشن اختتام کو پہنچا۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق 2009ء میں حتمی فوجی کارروائی کے دوران کم از کم سات ہزار شہری ہلاک ہوئے۔ بہرحال کولمبو حکومت نے اعادہ کیا ہے کہ اگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ثبوت ملے تو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں