1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انقرہ میں دو دھماکوں کی گونج، لوگ سڑکوں پر آ گئے

کشور مصطفیٰ16 جولائی 2016

ترکی میں فوجی بغاوت کی کوششوں کی خبروں کے دوران دارالحکومت انقرہ سے دو زوردار دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1JPoj
Türkei Putschversuch Unterstützer der türkischen Präsidenten Recep Tayyip Erdogan
تصویر: picture-alliance/AP Photo

یورپ اور ایشیا کے سنگم پر واقع ملک ترکی کے وزیر برائے یورپی یونین عُمر چیلیک نے ترک فوجیوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوج کے باغی گروپ کی طرف سے ملک میں فوجی بغاوت کے احکامات کر رد کرتے ہوئے اس کوشش کو ناکام بنا دیں۔

این ٹی وی پر چیلیک نے اپنے بیان میں کہا، ’’ہم اپنی جمہوریت کے تحفظ کے لیے اپنی آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسیوں کے مطابق ترک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے سیٹیلائیٹ اسٹیشن TURKSAT پر حملے کیے ہیں۔

سی این این ترک نے کہا ہے کہ ترک صدر ایردوآن محفوظ ہیں لیکن ان کے بارے میں کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ ترکی کے وزیرِ اعظم بن علی یلدرم نے فوج کے ’ایک گروپ‘ کی جانب سے جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کی فوج کی کوشش کو ’غیر قانونی اقدام‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ ترک وزیرِ اعظم نے تاہم کہا ہے کہ حکومت کا تختہ نہیں الٹا گیا اور اقتدار حکومت ہی کے پاس ہے۔

ایک سینیئر حکومتی اہلکار نے کہا ہے کہ جمعے کی شب ترک فوج کے ایک گروپ کی جانب سے ہونے والی بغاوت کی کوشش میں فوج کے اندر اس گروپ کے لیے کوئی بڑی حمایت نہیں پائی جاتی۔

Türkei Putschversuch Tausende von Menschen reagieren gegen Aufstand Versuch
تصویر: picture alliance/abaca/AA
Türkei Putschversuch Tausende von Menschen reagieren gegen Aufstand Versuch NEU
تصویر: Reuters/M. Sezer
Türkei Putschversuch Armee
تصویر: picture-alliance/abaca/AA
Türkei Putschversuch Tausende von Menschen reagieren gegen Aufstand Versuch
تصویر: picture alliance/abaca/AA

اس اہلکار نے تاہم اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی کہ اس کا یہ بیان ترک صدر کے اُن بیانات کی باز گشت لگ رہا ہے، جس میں ایردوآن نے کہا تھا کہ بغاوت کی کوشش فوج کے ایک محدود گروپ کی طرف سے ہوئی ہے جسے ناکام بنا دیا جائے گا۔ انقرہ سے موصولہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ترک پارلیمان کے باہر ٹینک گشت کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

دریں اثناء سی این این ترک کو ٹیلی فون پر ایک بیان دیتے ہوئے ترک صدر ایردوآن نے کہا ہے کہ ’’وہ ترکی کے صدر کی حیثیت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔‘‘ ایردوآن نے اپنے عوام سے سڑکوں پر نکل کر فوجی بغاوت کی کوشش کے خلاف سراپا احتجاج بن جانے کی اپیل کی ہے۔