1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انقلاب ایران کی سالگرہ: ہر طرف سیلفیاں اور بینرز

امتیاز احمد11 فروری 2016

امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے کے چند ہفتے بعد تہران میں ایک مرتبہ پھر ہر طرف’امریکا مردہ باد‘‘ کے بینرز آویزاں ہیں جبکہ جلوسوں کے شرکاء بیلاسٹک میزائل کے ساتھ سلیفیاں بنا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1HtsA
Iran Jahrestag Revolution
تصویر: ISNA

آج انقلاب ایران کی سینتیسویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ ایران کے دارالحکومت تہران میں گیارہ فروری کو ہزاروں افراد تاریخی آزادی چوک پر جمع ہیں، جہاں ایرانی صدر حسن روحانی کا ان سے خطاب طے ہے۔ اس جشن میں شریک ہزاروں افراد نے روایتی بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں، جن پر ہمیشہ کی طرح ’’امریکا مردہ باد‘‘ اور ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ جیسے نعرے درج ہیں۔ مرکزی جلوس کے شرکاء کی ایک بڑی تعداد نے ایرانی جھنڈے بھی اٹھا رکھے ہیں۔

سن 1979ء کے بعد سے انقلاب ایران کا جشن ہر سال منایا جاتا ہے لیکن اس مرتبہ یہ جشن ایک ایسے وقت میں منایا جا رہا ہے، جب ایران نے حال ہی میں بین الاقوامی طاقتوں، جن میں امریکا سب سے اہم ہے، کے ساتھ جوہری معاہدہ کیا ہے اور اس کے بدلے میں اس پر عائد بین الاقوامی اقتصادی پابندیاں بھی اٹھا لی گئی ہیں۔

Iran Demonstration zum Jahrestag islamische Revolution
تصویر: Aftabnews.ir

انقلاب ایران کے جشن میں آج نہ صرف دارالحکومت تہران بلکہ ملک بھر میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں جبکہ سرکاری ٹیلی وژن پر ان کی لائیو کوریج بھی جاری ہے۔ تہران میں شرکاء نے وہ منظر کشی بھی پیش کی، جس میں پاسداران انقلاب نے جنوری میں امریکی بحریہ کے اہلکاروں کو گرفتار کر لیا تھا۔

اس کے علاوہ تہران کے مرکز میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلاسٹک میزائل کی نمائش بھی کی گئی ہے۔ گزشتہ اکتوبر میں ایران نے ایک ایسے نئے میزائل کا ’کامیاب تجربہ‘ کرنے کا دعویٰ کیا تھا، جو سترہ سو کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Iran Jahrestag Revolution
تصویر: FARS

چند روز پہلے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ ان ریلیوں میں بھرپور شرکت کریں تاکہ ایرانی اتحاد اور طاقت کا مظاہرہ کیا جا سکے۔

فروری 1979ء میں ایران کے اسلامی رہنما سید روح اللہ مصطفوی خمینی اپنی جلا وطنی ختم کرتے ہوئے فرانس سے واپس اپنے وطن ایران پہنچے تھے۔ انہوں نے ایک عوامی انقلاب کے ساتھ اس وقت کے شاہ رضا پہلوی کا تختہ الٹ دیا تھا۔ امریکا نواز رضا پہلوی کو اقتدار سے الگ کرنے کے بعد خمینی نے ملک کو اسلامی جموریہ بنا دیا تھا۔