1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انٹر نیٹ سماجی میل ملاپ لاکھوں کی کمائی

13 نومبر 2009

مشرقی ایشیائی ممالک میں سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس عوامی مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ ہرسال لاکھوں ڈالر بھی کمارہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/KWcX
تصویر: AP

Q zone, Cyworld, اور Gree نامی ان ویب سائٹس کے ذریعے بالخصوص چین، جاپان اور کوریا کے باشندے ہر سال تقریباً پانچ ارب ڈالر کی خریداری کرتے ہیں۔ ان کی دیکھا دیکھی اب پوری دنیا میں مقبول facebook اور Myspace نے بھی، اب اشتہارات پر انحصار کرنے کے بجائےعوامی دلچسپی کی مختلف اشیاء کی فروخت کے ذریعےکمائی کے طریقوں پر غور شروع کردیا ہے۔

انٹرنیٹ کے معاملات سے متعلق مشاورت فراہم کرنے والے ادارے Plus Eight Star کے سربراہ بینجمن جوفے کے بقول اگرچہ یہ virtual یعنی دکھائی نہ دینے والی کمائی ہے لیکن اس سے حاصل ہونے والا فائدہ بالکل نظر آنے والی چیز ہے۔

Symbolbild China Internet Internetcafe lan party zensur
تصویر: AP

ان کے بقول ویسے تو یہ ویب سائٹس محض لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کا کام کرتی ہیں البتہ ان پر لوگوں کے جذبات، تفریح اور سماجی رطبے سے متعلق اشیاء بہت آسانی سے فرخت کی جاسکتی ہیں۔ اس کاروبار سے منسلک لوگوں کا کہنا ہے کہ بیشتر اشیا کی قیمت دو، چار ڈالر کے قریب ہوتی ہے تاہم کروڑوں کی تعداد میں جب لوگ دو دو ڈالر کی خریداری کرتے ہیں تو بات بن جاتی ہے۔

ایشیائی ممالک کے برعکس، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک میں رجحان قدرے مختلف ہے۔ ماہرین کے مطابق اس میں ثقافت کا خاصا عمل دخل ہے۔ ان کے بقول ایشیائی نوجوان انٹرنیٹ پر گیمز کھیلنے کے رسیا ہیں جبکہ امریکہ اور یورپ میں یہ بچوں کا شغل سمجھا جاتا ہے۔ مغرب کے مقابلے میں ایشیائی افراد رکھ رکھاو اور رطبے کے حوالے سے بھی ذیادہ محتاط رہتے ہیں جس کو ان سوشل ویب سائٹس والوں نے کمائی کا ذریعہ بنایا ہے۔

facebook Mark Zuckerberg headshot, as Facebook.com founder, photo on black
تصویر: AP

سوشل نیٹ ورکنگ کی ان ایشیائی ویب سائٹس کے مقابلے میں facebook اور Myspace اپنی آمدن کا بیشتر حصہ اشتہارات سے حاصل کرتی ہیں۔ انٹر نیٹ پر سماجی میل ملاپ کی دنیا میں سب سے بڑی ویب سائٹ، facebook کی زیادہ توجہ عمومی طورپر استعمال کنندگان کی تعداد بڑھانے کی جانب ہے ناکہ کمائی کی جانب۔ البتہ ایشیائی ویب سائٹس کی کمائی کو دیکھتے ہوے کہا جارہا ہے کہ جلد facebook بھی عوامی دلچسپی کی مختلف اشیا کی فروخت کا سلسلہ شروع کردے گا۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں ہر جنس و عمر کے افراد، بالخصوص نوجوان میں سماجی میل ملاپ کی ان ویب سائٹس میں دلچسپی حیرت انگیز طورپر مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ایسی ہی درجنوں ویب سائٹس میں سے صرف ایک یعنی facebook کو ہر ماہ تین سو ملین سے زائد لوگ دیکھتے اور استعمال کرتے ہیں۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عدنان اسحٰق