1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا: زلزلے سے ہلاک شدگان کی تعداد میں اضافہ

1 اکتوبر 2009

انڈونیشی حکام نے کہا ہے کہ سماٹرا میں آنے والے زلزلے سے ہلاک شدگان کی تعداد ہزاروں تک پہنچنے کا امکان ہے۔ دوسری طرف آج ایک بار ملک کے ایک ملین سے زائد آبادی والے جزیرے سماٹرا پر زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کئے گئے۔

https://p.dw.com/p/Jvbi
تصویر: AP

سماٹرا میں امدادی کارکن عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں جی جان سے مصروف ہیں۔ کل بدھ کی شام کو اس جزیرے پر آنے والے زلزلے سے اب تک 530 کے قریب افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں، تاہم انڈونیشی وزارت صحت نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ یہ تعداد ہزاروں تک پہنچ سکتی ہے۔ سماٹرا کے شہر پاڈانگ میں ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 7.6 تک ریکارڈ کی گئی تھی۔

انڈونیشی فوج کے دستوں اور فلاحی تنظیموں کے کارکنان کی ایک بڑی تعداد مستقل بارش ہونے کے باوجود سماٹرا میں امدادی کاموں میں مصروف ہے۔ اسی دوران آج صبح پاڈانگ اور اس کے نواحی علاقوں میں زلزلے کی جھٹکے ایک بار پھر محسوس کئے گئے، جس سے وہاں مزید افراتفری پھیل گئی۔

Indonesien Erdbeben Padang West Sumatra Flash-Galerie
تصویر: picture-alliance/ dpa

انڈونیشی فوج کے ترجمان کے مطابق زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں ہزاروں خیمے اور کمبل پہنچا دئے گئے ہیں، تاہم حکام کے مطابق انہیں امداد کی کمی کا سامنا ہے۔ جکارتہ انتظامیہ نے متاثرین کے لئے 26 ملین ڈالر کی فوری امداد کا اعلان بھی کر دیا ہے جبکہ برطانوی فلاحی ادارے Oxfam نے تین لاکھ بیس ہزار ڈالر اور چیریٹی ورلڈ ویژن نے متاثرین کے لئے ایک ملین ڈالر کی امداد دی ہے۔

ارضیات کے ماہرین کے مطابق سماٹرا میں زلزلے سے متاثرہ زیادہ تر افراد کی جان بچانے کے لئے امدادی کارکنان کے پاس اب فقط 72 گھنٹے بچے ہیں، کیونکہ ملبے تلے دبے ان افراد کو سانس کی تکلیف کے ساتھ ساتھ کئی دیگر تکالیف بھی لاحق ہوسکتی ہیں، جن سے ان کے وہیں دم توڑ دینے کا خطرہ ہے۔

یہ زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے جھٹکے 940 کلومیٹر دور واقع دارالحکومت جکارتہ کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ممالک سنگاپور اور ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں بھی محسوس کئے گئے۔

Erdbeben in Indonesien
تصویر: AP

پاڈانگ میں زلزلے سے متعدد عمارتیں، پل اور دیگر املاک مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جبکہ انفراسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ انڈونیشیا ئی صدر نے کہا: ’’ہم ایک ہنگامی پلان ترتیب دے رہے ہیں۔ میں صحت اور سماجی امور کے وزراء اور فوجی سربراہ کے ساتھ رابطے میں ہوں۔ یہ بے حد اہم ہے کیونکہ ہمیں وہاں بہت زیادہ تعداد میں ڈاکٹروں کی ضرورت ہے۔‘‘

سماٹرا گھروں کے ساتھ ساتھ اسکول اور ہوٹل بھی تباہ ہوئے ہیں جبکہ علاقے کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی ہے۔ فلاحی اداروں کا کہنا ہے کہ مواصلات کا نظام تباہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

بدھ کو آنے والے زلزلے کے بعد بھی سماٹرا میں کئی ہلکے جھٹکے محسوس کئے گئے، جبکہ سماٹرا کے زلزلے کے باعث جنوبی بحرالکاہل میں واقع ساموآ اور دوسرے جزائر پر 8.0 کی شدت کے زلزلے کے بعد پیدا شُدہ سونامی لہروں کے باعث اب تک 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت: امجد علی