1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا میں انتخابات، موجودہ صدر کو برتری حاصل

8 جولائی 2009

ابتدائی نتائج اور ملک میں کئے گئے انتخابی جائزوں کے مطابق سُسیلو بمبانگ یودھویونو کو انڈونیشیا میں صدارتی انتخابات میں واضح برتری حاصل ہے۔ انتخابی جائزوں میں صدر یودھویونو کو 60 فیصد کے قریب ووٹ ملے ہیں۔

https://p.dw.com/p/IjoX
موجودہ صدر اور صدارتی امیدوارسُسیلو بمبانگ یودھویونوتصویر: AP

234 ملین کی آبادی والے ملک انڈونیشیا میں 1998 میں صدر سہارتو کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے یہ دوسرے صدارتی انتخابات ہیں۔

اس بار کے انتخابات میں صدر یودھویونو کے علاوہ سابق صدر میگاوتی سوکارنو پُتری اور نائب صدر یوسف کلا بھی صدارتی اُمیدوار تھے۔ اگرچہ جنرل الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے سرکاری اور حتمی نتائج کا اعلان 25 جولائی کو کیا جائے گا تاہم انتخابی جائزوں اور ابتدائی انتخابی نتائج صدر یودھویونو کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کا عندیہ دے رہے ہیں۔

اب تک کی سروے رپورٹس میں صدر یودھویونو کو59 فیصد، سکارنو پتری کو 23.6 فیصد اور کلا کو15فیصد ووٹ ملنے کے امکانات ہیں۔ ابتدائی نتائج اور جائزوں میں واضح برتری پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر یودھویونو کا کہنا ہے کہ "اگرچہ اب تک کے نتائج ہمیں کامیاب قرار دے رہے ہیں، مگر ہم الیکشن کمیشن کے نتائج کا انتظار کریں گے"۔

دوبارہ صدر کا عہدہ سنبھالنے کی صورت میں 59 سالہ یودھویونو انڈونیشیا کی تاریخ میں مسلسل دو مرتبہ پانچ سال کے لئے صدر منتخب ہونے والے پہلے شخص ہوں گے۔ ان انتخابات میں کامیاب امیدوار 20 اکتوبر کو صدر اور نائب صدر کا حلف اٹھائیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت کی ترقی، سیاسی استحکام اور امن و امان سے متعلق حمکت عملی کے باعث صدر سُسیلوبمبانگ یودھویونو عوام میں خاصے مقبول ہیں۔

انڈونیشیا میں کسی بھی صدارتی امیدوار کو صدر منتخب ہونے کے لئے 50 فیصد ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اِس کے علاوہ ملک کے 33 صوبوں میں20 فیصد ووٹ حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔

انڈونیشیا میں 176 ملین افراد ووٹ دینے کے اہل ہیں، جن کی سہولت کے لئے ساڑھے چار لاکھ پولنگ سٹیشن قائم کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے ڈھائی لاکھ پولیس اہلکاروں کو ملک کے مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا تھا۔

اس سے قبل اسی سال اپریل میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں دنیا کے سب سے بڑی مسلم آبادی والےاس ملک میں صدر سُسیلو بمبانگ یودھویونو کی مرکزیت پسند سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کو واضح برتری حاصل رہی تھی۔

17000 کے قریب جزائر پر مشتمل اور تین سو زبانوں والے ملک انڈونیشیا میں 30 ملین سے زیادہ افراد غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔

رپورٹ : میرا جمال

ادارت : امجد علی