اوباما، پاک افغان اجلاس کی میزبانی کریں گے
2 مئی 2009یہ اجلاس پاکستان اور افغانستان کے بارے میں نئے امریکی صدر باراک اوباما کی پالیسی کے حوالے سے خاصا اہم سمجھا جا رہا ہے۔ امریکہ میں ہونے والے اس اجلاس میں پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور افغان صدر حامد کرزئی شرکت کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبس کے مطابق امریکی صدر دونوں ملکوں کے صدور سے افغانستان اور پاکستان کے مسئلے پر بات کریں گے اور اس بات کی کوشش کی جائے گی کہ عسکریت پسندوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور افغانستان کس طرح ایک دوسرے سے تعاون کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ باراک اوباما کی نئی افغان پالیسی میں پاکستان کو کلیدی حیثیت حاصل ہے اور متعدد ا مریکی عہدیدار افغانستان سے ملحق پاکستان کے قبائلی علاقوں کو دنیا کے خطرناک ترین علاقے قرار دے چکے ہیں۔ امریکی صدر اوباما مزید اکیس ہزار افواج افغانستان بھیجنے کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔
علاوہ ازیں امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق باراک اوباما کی انتظامیہ سابق پاکستانی وزیرِ اعظم نواز شریف سے رابطوں میں اضافہ کر رہی ہے۔
بدھ کے روز امریکی صدر باراک اوباما نے کہا تھا کہ پاکستانی فوج اپنے روایتی حریف بھارت پر مستقل توجّہ مرکوز رکھنے کے بجائے اب شمال مغربی علاقوں میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کی اہمیت کو سمجھ کر ان کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔