1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوباما کا دورہٴ گھانا : ایک جائزہ

14 جولائی 2009

امريکی صدر اوباما نے پچھلے ويک اينڈ پرايک دن افریقی ملک گھانا میں گزارتے ہوئے دارالحکومت عکرہ کے قريب ايک سابقہ غلاموں کے کیمپ کا بھی معائنہ کيا۔ انہوں نے اس موقع پر افريقی امريکيوں کی جڑوں کی يادتازہ کی۔

https://p.dw.com/p/IocB
تصویر: AP

یہ ايک صحيح معنوں ميں افريقی خاندانی تقريب تھی۔ گھانا ، افريقہ ،اپنے فرزند کو خوش آمديد کہہ رہا تھا ۔ اس کے لئے عظيم ا لشان تياریاں کی گئی تھيں ۔ صدر اوباما اس استقبال کو ديکھ کر جذبات سے مغلوب نظر آتے تھے جو گھانا ان کو پيش کررہا تھا ۔ ليکن ،افريقہ کی خاندانی تقريبات ميں مہمان سے تحفوں کی توقع بھی کی جاتی ہے اور يہ بھی کہ وہ تقريب کے اخراجات ميں حصہ لے ۔ يہ معلوم نہيں کہ صدر اوباما نے اخراجات ميں حصہ ليا يا نہيں ، ليکن گذشتہ ہفتوں کے دوران ان کے بارے ميں گھانا ميں پائے جانے والے جوش و خروش نے تقريباً مذہبی حيثيت اختيار کر لی تھی ۔ ملک کے ميڈيا اور سياسی حلقوں نے بھی اسے خُوب ابھارا۔

Barack Obama in Ghana Afrika
اوباما اور اُن کی اہلیہ گھانا کے دارالحکومت عکرہ کے ایک ہسپتال میںتصویر: AP

امريکہ گھانا کو اپنا قريبی ساتھی سمجھتا ہے ۔ يہ ايک ایسا ملک ہے جو مستقبل ميں تيل برآمد کرے گا اور جہاں نسبتاً مستحکم جمہوری حالات پائے جاتے ہيں ۔ يہ ملک دِفاعی ،حربی لحاظ سے اچھے مقام پر واقع ہے اور جس ميں امریکہ اپنی موجودگی کو ظاہر بھی کرنا چاہتا ہے ۔ امريکہ افريقہ میں نئی طاقت چين کو بھی اپنی موجودگی کا احساس دلانا چاہتا ہے ، جو اوباما کے برعکس اچھے طرز حکومت پر کوئی زيادہ توجہ نہيں ديتی ۔

گھانا کی پارٹی اوباما کے لئے اپنی سفارتکاری کی صلاحيت اورجہاں بھی اس کی ضرورت ہو وہاں دوسروں سے قريب آنے يا دور ہٹنے کی اہليت کے مظاہرے کے لئے ايک چيلنج تھی ۔ ايک سياہ فام صدر کی حيثيت سے ان کے لئے جو جذبات ظاہر کئے جاتے ہيں وہ ان کو با اختيار بناتے ہيں اور وہ امريکی خارجہ سياست کے لئے ايک حقيقی موقع بھی ہيں ۔ ليکن ان سے جو توقعات وابستہ کی جاتی ہيں وہ بہت زيادہ ہيں۔ اگر صدر اوباما افريقہ کو مايوس کرتے ہيں تو بہت کچھ ضائع ہوجائے گا ۔

Obama in Ghana
اوباما اور اُن کا خاندان، گھانا کے دورے کے دوران کیپ کوسٹ کے دورے پر بھی گئے، اِس مقام سے لاکھوں افریقی غلام بنا کر مغرب لے جائے گئے تھے۔تصویر: AP

اوباما نے اپنی افريقی جڑوں اور اصل کو نظر انداز کرنے کے بجائے اسے بھر پور اہميت دی ہے ۔ ان کے افريقہ سے تعلق نے ان پر اعتماد پيدا کيا ہے ۔ افريقہ کے فرزند کی حيثنت سے ان کے لئے افريقنوں سے يہ کہنا دوسروں کے مقابلے ميں زیادہ آسان ہے کہ وہ اپنے مسائل کی ذمے داری صرف سابق نو آبادياتی آقاؤں ہی پر نہ ڈاليں ، بلکہ خود اپنی غلطيوں کا بھی احساس کريں ۔ افريقہ کے فرزند کی حيثيت سے وہ افريقی رہنماؤں سے زيادہ آسانی سے يہ مطالبہ کرسکتے ہیں کہ وہ ديانتداری، شفافيت اور زيادہ محنت کا مظاہرہ کريں ۔

Barack Obama und John Atta Mills in Ghana Afrika
امریکی صدر اور گھانا کے صدرتصویر: AP

اور وہ اصلاحات پسندوں کو بدعنوان اور بے ايمان حکام کا مقابلہ کرنے کا حوصلہ دلاسکتے ہيں ۔ انہوں نے واضح ،جُراٴت مندانہ اور تازہ فضا پيدا کرنے والے جو الفاظ استعمال کئے ان سے اندازہ ہوتا تھا کو وہ افريقہ کے بارے ميں مُخلص ہيں۔ يہ الفاظ اگر جارج بُش کے منہ سے نکلتے تو کبھی بھی ان کا يہ اثر نہ ہوتا ۔

ليکن بارک اوباما کو بھی ان کے عمل سے جانچا جائے گا۔ يہ تصور نہيں کيا جاسکتا کہ ان کی حکومت افريقہ پر عائد نا انصافانہ تجارتی پابنديوں کو ختم کردے گی اور ملکی غذائی پیداوار میں اضافے کے لئے سرکاری امداد بند کردے گی جس سے افريقہ کی ترقی بہت زيادہ رک رہی ہے ۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ افريقہ کو انصاف پسند ساتھيوں کی ضرورت ہے اور اس کی تقدير صرف خود اس کے ہاتھ ميں نہيں ہے ۔ يہ ضرور واضح ہوگيا ہے کہ افريقہ ميں کسی پر اتنا اعتماد نہیں کیا جاتا جتنا بارک اوباما پر۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی اور Dugge Marc ، ادارت : افسر اعوان