1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ايک چھوٹے ليکن طاقتور يورو زون پر غور

10 نومبر 2011

فرانس اور جرمنی اب يورو کرنسی کو بچانے کے ليے ايک چھوٹے ليکن طاقتور يورو زون پر غور کر رہے ہيں، ليکن دوسرے ممالک اس کی مخالفت کر رہے ہيں۔

https://p.dw.com/p/138TJ
جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کن ميں سارکوزی، اوباما، ميرکل اور کيمرون
جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کن ميں سارکوزی، اوباما، ميرکل اور کيمرونتصویر: dapd

يورپی يونين کی ريڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے ممالک جرمنی اور فرانس نے يورپی يونين ميں بہت بڑی ردّ و بدل پر صلاح مشورے کيے ہيں۔ يورپی يونين کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک ايک زيادہ متحد اور چھوٹا يورو زون چاہتے ہيں۔ برسلز ميں يورپی يونين کے ايک اعلٰی افسر نے معاملے کی حساسيت کی وجہ سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتايا کہ پچھلے مہينوں کے دوران جرمنی اور فرانس نے تمام سطحوں پر اس بارے ميں تفصيلی مذاکرات کيے ہيں۔ اُس نے کہا: ’’ہميں بہت احتياط سے چلنا ہو گا ليکن حقيقت يہ ہے کہ ہميں ان ممالک کی فہرست تيار کرنا ہوگی، جو يورو زون ميں شامل نہيں رہنا چاہتے اور وہ جو اس ميں شامل نہيں رہ سکتے۔‘‘

فرانسيسی صدر سارکوزی نے منگل آٹھ نومبر کو کہا تھا کہ دو رفتاروں والا يورپ، جس کے 27 ممالک ميں سے يورو زون کے ممالک زيادہ تيزی سے آگے بڑھ رہے ہوں گے، مستقبل کا واحد ماڈل ہے۔

يورپی مرکزی بينک کے صدر تريشے
يورپی مرکزی بينک کے صدر تريشےتصویر: picture alliance / dpa

پيرس، برلن اور برسلز کے سينئرپاليسی ساز اس امکان پر بھی بحث کر رہے ہيں کہ ايک يا دو ممالک يورو زون سے نکل جائيں اور جو ملک اس ميں باقی رہ جائيں، وہ ٹيکس اور مالی پاليسی سميت آپس ميں زيادہ قريبی طور پر متحد ہوں۔ يورپی يونين کے اہلکار نے کہا کہ اس تبديلی پر دانشورانہ سطح پر بات چيت ہو رہی ہے اور ابھی کوئی عملی اور تکنيکی پہلو زير بحث نہيں ہيں۔

سار کوزی، پاپاندريو، ميرکل
سار کوزی، پاپاندريو، ميرکلتصویر: AP

يورپی يونين کے کئی ممالک اس کے مخالف ہيں، جن کی حمايت کے بغيريورپی يونين کے ضوابط ميں اس کے ليے ضروری ترميم ممکن نہيں ہے۔ يورپی يونين کے کسی ملک کے يونين سے عليحدہ ہو جانے کا موضوع اب ايک حد تک شجر ممنوعہ نہيں رہا اور کَن ميں جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس ميں جرمن چانسلر انگيلا ميرکل اور فرانسيسی صدر نکولا سارکوزی دونوں يہ کہہ چکے ہيں کہ اگر يورو زون کو لمبی مدت کے طور پر مستحکم رکھنا ہے تو يونان کو يورو زون سے عليحدہ کيا جا سکتا ہے۔ ان تمام کوششوں کا مقصد قرضوں کے شديد بحران کے ہاتھوں يورو زون کو ٹوٹنے سے روکنے کے ليے اقدامات کرنا ہيں۔

يورو زون سے باہر رہنے والے ملک برطانيہ کے علاوہ ہالينڈ جيسے کئی دوسرے ممالک بھی اس کے مخالف ہيں۔

رپورٹ: شہاب احمد صديقی / خبر رساں ادارے

ادارت: حماد کيانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں