1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی ميں سياسی پناہ کا طريقہ کار اور مراحل

عاصم سلیم Wesley Dockery
16 اگست 2017

سال رواں کے دوران اب تک ستاون ہزار تارکين وطن اٹلی پہنچ چکے ہيں جبکہ سن 2014 سے لے کر اب تک وہاں پہنچنے والے تارکين وطن کی مجموعی تعداد لگ بھگ چھ لاکھ ہے۔ اٹلی ميں سياسی پناہ کا طريقہ کار اور مراحل کيا ہيں؟

https://p.dw.com/p/2iKyc
Kopie eines italienischen Passes
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Benvenuti

يورپی ملک اٹلی آمد پر تارکين وطن سرحدی پوليس اسٹيشن يا پھر صوبائی پوليس اسٹيشن (Questura) ميں اپنی سياسی پناہ کی درخواستيں جمع کرا سکتے ہيں۔ اس موقع پر متعلقہ افسران پر يہ لازم ہوتا ہے کہ وہ درخواست گزار تارکين وطن کو ان کے حقوق اور ذمہ داريوں سے آگاہ کريں۔

اطالوی سرزمين پر قدم رکھنے کے بعد تارکين وطن کے پاس صرف آٹھ دن کی مہلت ہوتی ہے، جس ميں انہيں پناہ کی درخواست لازماً جمع کرانی ہوتی ہے۔ درخواست جمع کراتے وقت ہی متعلقہ حکام درخواست گزاروں کی انگليوں کے نشانات اور ان کی تصاوير لے ليتے ہيں۔ مہاجرين کے ليے قانوناً يہی بہتر ہوتا ہے کہ وہ جلد از جلد اپنی درخواستيں جمع کرائيں جبکہ بين الاقوامی قوانين کی روشنی ميں حکام پر بھی يہ لاگو ہوتا ہے کہ وہ پناہ کے ہر متلاشی شخص کی درخواست تسليم کريں اور پھر اس پر باقاعدہ کارروائی کی جائے۔

ابتدائی اندراج اور درخواست جمع کرا دينے کے بعد اطالوی ’نيشنل کميشن فار دا رائٹس آف ازائلم‘ کے افسران تيس دن کے اندر اندر درخواست گراز کا انٹرويو ليتے ہيں۔ اس انٹرويو ميں درخواست گزار سے پوچھا جاتا ہے کہ اس نے اپنا آبائی ملک کيوں چھوڑا۔ انٹرويو کے بعد تين دن کے اندر فيصلہ سنا ديا جاتا ہے۔ ابتدائی اندارج اور انٹرويو کے درميانی وقت ميں مہاجرين کو اٹلی چھوڑنے کی قطعی اجازت نہيں ہوتی۔

اٹلی ميں سياسی پناہ کا طريقہ کار صرف يہی ہے البتہ انٹرويو کے بعد سامنے آنے والے سرکاری فيصلے ميں پانچ مختلف چيزيں ہو سکتی ہيں۔ پہلی صورت يہ ہے کہ درخواست گزار کو پناہ گزين کا درجہ ديا جا سکتا ہے، جس کے بعد اسے اٹلی ميں پانچ برس تک رہائش کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ دوسری صورت ’سبسڈری پروٹيکشن‘ ہے، جس ميں گرچہ درخواست گزار کو اپنے آبائی ملک ميں براہ راست ظلم و ستم کا سامنا نہيں تاہم اسے قتل کر ديے جانے يا نقصان پہنچنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ ايسے ميں اسے پانچ برس قيام کی اجازت دے دی جاتی ہے۔ تيسری صورت يہ ہو سکتی ہے کہ طبی وجوہات کی بنياد پر درخواست گزار کو اٹلی ميں دو برس قيام کی اجازت دے دی جائے۔

دو صورتوں ميں پناہ کی درخواست مسترد بھی کی جا سکتی ہے۔ اگر حکام يہ سمجھيں کہ درخواست دينے والے محض اقتصادی وجوہات کی بناء پر يا اپنے آبائی ملک ميں غربت کے سبب ہجرت کر کے آئے ہوں، تو ان کی درخواست مسترد کر دی جاتی ہے۔ ايسی صورت ميں متعلقہ مہاجر کو ملک بدری تک حراستی مرکز ميں رکھا جاتا ہے۔ اگر پناہ کے متلاشی افراد کی درخواست کمزور ثبوت اور کم دستاويزات پر مبنی ہو، تو بھی اسے رد کيا جا سکتا ہے۔

انضمام، ملازمت اور تعليم کے ليے جرمن کمپنياں کس طرح مدد کر رہی ہيں؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں