1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اڑتاليس گھنٹوں ميں عراق سے ترک دستے واپس بلائے جائيں، عراق

عاصم سليم7 دسمبر 2015

عراقی شہر موصل کے قريب ترک فوج کی تعيناتی پر بغداد حکومت نے شديد احتجاج کيا ہے۔ انقرہ حکومت کا کہنا ہے کہ ترک دستے محض تربيتی مشن پر ہيں اور وہاں اسلامک اسٹيٹ کے خلاف سرگرم ملکی دستوں کی حفاظت انقرہ کی ذمہ داری ہے۔

https://p.dw.com/p/1HIkp
تصویر: Reuters/Sertac Kayar

بغداد حکومت کے مطابق عراق ميں ترک افواج کی تعيناتی کسی قسم کی اطلاع کے بغير کی گئی اور انہيں فوراً واپس بلايا جانا چاہيے۔ عراقی وزير اعظم حيدر العبادی نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اگر آئندہ اڑتاليس گھنٹوں ميں ترک افواج کو واپس نہيں بلايا جاتا، تو اس سلسلے ميں اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل سے رجوع کيا جا سکتا ہے۔ العبادی کے بقول ترک فوج کی تعيناتی عراق کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔

قبل ازيں ترکی کی جانب سے گزشتہ جمعرات شمالی عراق ميں بشقيہ کے مقام پر سينکڑوں فوجی تعينات کيے گئے۔ انقرہ حکام نے افواج کی تعيناتی کو معمول کے مطابق تربيتی مشن کا حصہ قرار ديتے ہوئے کہا ہے کہ يہ اہلکار ترک عسکری ٹرينرز کی حفاظت کے ليے بھيجے گئے ہيں۔ ترک وزير خارجہ مولود چاویش اولو کے بقول عراقی وزير اعظم العبادی دہشت گرد تنظيم اسلامک اسٹيٹ کے خلاف مسلسل اضافی تعاون کا مطالبہ کرتے آئے ہيں۔ مولود نے امکان ظاہر کيا کہ بغداد کے اس مطالبے کے پيچھے ’ديگر ممالک‘ ملوث ہو سکتے ہيں تاہم انہوں نے اس بارے ميں مزيد تفصيلات نہيں بتائيں۔

عراقی وزير اعظم حيدر العبادی
عراقی وزير اعظم حيدر العبادیتصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Kadim

يہ امر اہم ہے کہ ترک فضائيہ کی جانب سے شامی سرحد کے قريب قريب دو ہفتے قبل ايک روسی لڑاکا طيارہ گرائے جانے کے بعد سے انقرہ اور ماسکو کے تعلقات کشيدگی کا شکار ہيں۔ اسی تناظر ميں ترکی اسلامک اسٹيٹ کے خلاف اپنی کارروائيوں کو وسعت دينا چاہتا ہے۔ امريکا اور ديگر ملکوں کی جانب سے انقرہ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ خطے ميں سرگرم اس شدت پسند گروہ کے خلاف زيادہ فعال کردار ادا کرے۔

ترک وزير اعظم احمد داؤد اوگلو نے اتوار کے دن بتايا کہ تازہ تعيناتی ميں وہاں موجود دستوں کو آرام دينے کے ليے تازہ دستے بھيجے گئے ہيں۔ يہ دستے موصل کے گورنر کے درخواست پر عراقی وزارت دفاع سے مشاورت کے بعد بھيجے گئے تھے۔ عراقی کرد خطے کے وزير اعظم مسعود برزانی عنقريب ترکی کا دورہ کرنے والے ہيں۔ اس کے علاوہ جلد ہی عراقی وزير دفاع بھی ترکی جائيں گے۔