1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اکیسویں صدی کے آخر تک سمندروں کی سطح 1.6 میٹر تک بلند

4 مئی 2011

سائنسدانوں کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث قطب شمالی پر درجہ حرارت عالمی اوسط کی نسبت دوگنی رفتار سے بڑھ رہا ہے، جس سے سال 2100ء تک سمندروں کی سطح 5.3 فٹ تک بلند ہوسکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/118Uq
تصویر: AP

سمندروں کی سطح میں اضافے کا یہ اندازہ اب سے چند برس قبل لگائے گئے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔ اوسلو میں قائم ’آرکٹک مانیٹرنگ اینڈ ایسیسمنٹ پراجیکٹ‘ (AMAP) کا کہنا ہے کہ سمندروں کی سطح میں حالیہ اضافے کا 40 فیصد حصہ برف پگھلنے کا نتیجہ ہے، جبکہ مستقبل میں یہ اور زیادہ اثرانداز ہوگا۔

اے ایم اے پی کی طرف سے جاری کردہ حالیہ رپورٹ کے مطابق: ’’سال 2100ء تک سمندروں کی سطح میں اضافے کا اندازہ تین سے 5.3 فٹ تک لگایا گیا ہے۔ قطب شمالی پر موجود برفانی گلیشیئرز اور گرین لینڈ کے علاقے میں موجود برف کی دبیز تہہ کا پگھلنا پانی کی سطح میں اضافے میں اہم کردار ادا کریں گے۔‘‘

عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے باعث قطب شمالی پر موجود برف تیزی سے پگھل رہی ہے
عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے باعث قطب شمالی پر موجود برف تیزی سے پگھل رہی ہے

سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ اضافہ کم ترین اندازے کے مطابق بھی ہوتا ہے، تو بھی بنگلہ دیش، ویتنام اور چین میں ساحلی آبادیوں اور سمندر کی سطح سے نیچے علاقوں میں اس کے تباہ کن اثرات ظاہر ہوں گے۔ سمندروں کی سطح میں زیادہ اضافے سے جزیروں پر آباد کئی آبادیوں کا نہ صرف نشان تک مٹ جائے گا، بلکہ اس کا نتیجہ سمندری طوفانوں کی تعداد میں اضافے اور قابل کاشت زمین میں کمی کی صورت میں بھی نکلے گا۔

سال 2007ء کی ابتداء میں اقوام متحدہ کے ادارے ’انٹر گورنمنٹل پینل آن کلائیمیٹ چینج‘ (IPCC) نے اعلان کیا تھا کہ رواں صدی کے آخر تک سمندروں کی سطح میں اضافہ سات سے 23 انچ تک متوقع ہے۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں