1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اگلے مباحثے سے قبل خون ٹیسٹ ہونا چاہیے، ٹرمپ کی تجویز

عابد حسین
16 اکتوبر 2016

امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے شک کا اظہار کیا ہے کہ ہیلری کلنٹن سابقہ مباحثے میں کسی نشہ آور دوا کے زیر اثر تھیں۔ انہوں نے تیسرے اور آخری مباحثے سے قبل طبی معائنے کو تجویز کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2RH7s
US TV Debatte Trump vs Clinton
تصویر: Reuters/R. Wilking

ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار اور ارب پتی سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سابقہ صدارتی مباحثے میں شمولیت کے وقت ہیلری کلنٹن کسی ڈرگ یا نشہ آور دوا کے زیر اثر دکھائی دے رہی تھیں۔ بظاہر اپنے اِس مغالطے کے ساتھ ٹرمپ نے کوئی واضح ثبوت یا شواہد پیش نہیں کیے۔ انہوں نے نیوڈا میں ہونے والے تیسرے مباحثے میں شرکت سے قبل کلنٹن کو اپنے ساتھ طبی معائنے کا چیلنج دیا ہے۔

ہفتے کے روز ٹرمپ کے اِس بیان کو اُن ای میلز کی ریلیز نے پس پشت ڈال دیا جو ہیکرز نے کلنٹن کی انتخابی مہم کے چیئرمین جان پوڈیسٹا کے اکاؤنٹ سے چرائی تھیں۔ ان ای میلز میں کے افشاء ہونے سے ہیلری کلنٹن کی شہرت کو بظاہر کوئی نقصان نہیں پہنچا لیکن ٹرمپ کے کیمپ کو یہ معلومات ضرور حاصل ہوئیں کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کی انتخابی مہم کی منصوبہ بندی کیا رہی تھی۔

ٹرمپ کا خیال ہے کہ سابقہ صدارتی مباحثے میں شرکت سے قبل ہیلری کلنٹن انتہائی پرجوش تھیں اور یہ کسی ڈرگ یا نشہ آور دوا کا نتیجہ ہو سکتا ہے کیونکہ مباحثے کے اختتام پر وہ انتہائی تھکی اور پژمردہ دکھائی دے رہی تھیں۔ ٹرمپ کے مطابق وہ اتنی تھکی ہوئی تھیں کہ اپنی کار تک جانے کے لیے ہر قدم اٹھانا ان کے لیے مشکل  ہو رہا تھا۔

US TV Debatte Trump vs Clinton
ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ دوسرے مباحثے کے دورانتصویر: Getty Images/C. Somodevilla

 ہفتہ پندرہ اکتوبر کے روز اپنی تقاریر میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوار نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ وہ صدر منتخب ہو گئے تو اپنی مخالف خاتون امیدوار کو جیل بھیجنے میں کوئی کسر نہیں اٹھائیں گے۔ ٹرمپ نے ایک موقع پر کہا کہ وہ جس الیکشن میں شریک ہیں وہ بےایمان میڈیا کی چالبازیوں سے بدعنوانی شکار ہو کر رہ گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ میڈیا اُن کے صدر منتخب ہونے کے راستے میں جھوٹ کے پہاڑ کھڑے کرنے میں مصروف ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اُن تمام خواتین کو جھوٹا قرار دیا جنہوں نے اُن پر الزام لگایا ہے کہ وہ اُن کی جنسی چھیڑخوانی کا شکار رہ چکی ہیں۔

امریکی ووٹرز کا خیال ہے کہ ہیلری کلنٹن کی کامیابی سے دنگے فسادات کا کوئی امکان نہیں لیکن معاشرتی تقسیم کا امکان واضح ہے۔ ووٹرز نے معاشرتی تقسیم کے خدوخال بیان کرنے سے گریز کیا اور صرف تقسیم پر اکتفا کیا۔ دوسری جانب ووٹرز کا یہ بھی خیال ہے کہ امریکی جمہوریت کی بنیاد شفاف انتخابی عمل ہے اور ٹرمپ کا اِس انتخابی عمل کو بدعنوان کہنا صراصر ووٹرز کی توہین ہے۔