1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایتھوپیا میں دو سویڈش صحافیوں کو سزا

27 دسمبر 2011

ایتھوپیا کی ایک عدالت نے دہشت گردی اور ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کے جرم پر دو سویڈش صحافیوں کو گیارہ گیارہ برس کی سزائے قید سنا دی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس عدالتی کارروائی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/13Zik
فوٹوگرافر جان پریسنتصویر: picture-alliance/dpa

جج شمسو سرگاگا نے فیصلہ سناتے ہوئےکہا کہ ملک میں امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے لیے یہ سزا اہم پیشرفت ثابت ہوگی۔ سویڈن سے تعلق رکھنے والے رپورٹر مارٹن شبائے اور فوٹوگرافر جان پریسن کو رواں برس یکم جولائی کو اس وقت گرفتارکیا گیا تھا، جب وہ باغی گروہ ONLF کے کارکنان کے ساتھ صومالیہ کے راستے ایتھوپیا میں داخل ہوئے تھے۔

عدالت میں موجود نیوز ایجنسی اے ایف پی کے رپورٹر نے بتایا ہےکہ جب ان دونوں صحافیوں کو سزا سنائی گئی تو انہوں نے بظاہر کسی ہیجانی کیفیت کا مظاہرہ نہیں کیا۔ وکلاء استغاثہ نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان دونوں صحافیوں کو زیادہ سے زیادہ یعنی اٹھارہ برس اور چھ ماہ کی سزا سنائی جائے۔گزشتہ ہفتے جب عدالت میں ان صحافیوں پر الزامات ثابت ہو گئے تھے تو سویڈن حکومت سمیت ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشل نے عدالتی کارروائی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

Äthiopien Journalisten Martin Schibbye
رپورٹر مارٹن شبائےتصویر: picture-alliance/dpa

وکیل صفائی ابیبے بالچہ نے عدالتی فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مؤکلین کے ساتھ مل کر آئندہ کی حکمت عملی ترتیب دیں گے۔ ان کا کہنا تھا، ’میں مطمئن نہیں ہوں۔ میں اس عدالتی فیصلے سے اتفاق نہیں کرتا‘۔کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا، ’میں جمعرات کو اپنے مؤکلین سے اس حوالے سے بات چیت کروں گا اور پھر ہم فیصلہ کریں گے کہ اس سزا کے خلاف اپیل کی درخواست دائر کی جائے یا نہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ جج نے پہلے سے ہی منصوبہ بنا رکھا تھا کہ ان دونوں صحافیوں کو زیادہ سے زیادہ سزا سنائی جائے۔

دونوں صحافیوں نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے باغی گروہ کے رہنماؤں کے ساتھ روابط تھے اور وہ غیر قانونی طور پر ایتھوپیا میں داخل ہوئے تھے لیکن انہوں نے دہشت گردی اور عسکری تربیت حاصل کرنےکے تمام تر الزامات کو مسترد کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس باغی گروہ کے ساتھ روابط صرف صحافتی مقاصد کے لیے قائم کیے گئے تھے۔ اس تناظر میں سویڈن کے وزیر اعظم فریڈرک رائن فلڈ نے کہا ہے کہ دونوں سویڈش صحافی بے قصور ہیں اور انہیں آزاد کر دیا جانا چاہیے۔

اوگادن نیشنل لبریشن فرنٹ ONLF نامی باغی گروہ 1984ء سے ایتھوپیا کے اوگادن نامی علاقے میں آزادی کے لیے مسلح کارروائیوں میں ملوث ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ادیس ابابا حکومت اوگادن میں صومالی نسل کی آبادی کے حقوق کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں