1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایجِپٹ ایئر کا مسافر بردار طیارہ تباہ

19 مئی 2016

مصری حکام نے تصدیق کر دی ہے کہ ایجِپٹ ایئر کا مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ پیرس سے قاہرہ جانے والے اس طیارے کا اچانک راڈار سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/1IqIb
تصویر: picture-alliance/dpa/Kflightradar24.com

مصری سول ایوی ایشن کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ایجِپٹ ایئر کا طیارہ بحیرہ روم میں گر کر تباہ ہوا۔ مصری حکام نے بتایا ہے کہ Egypt Air کا یہ طیارہ ملکی فضائی حدود میں سولہ کلومیٹر اندر آنے کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا اور بیس منٹ بعد اسے قاہرہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترنا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ ایئر بس اے 320 طرز کے اس طیارے پر کل چھیاسٹھ افراد سوار تھے، جن میں تیس مصری جبکہ پندرہ فرانسیسی شہری تھے۔ ان میں سے چّھپن مسافر تھے جبکہ باقی دس عملے کے ارکان، جن میں تین سکیورٹی اہلکار بھی شامل تھے۔ پرواز نمبر ایم ایس 804 یورپی وقت کے مطابق بدھ کو رات گیارہ بج کر نو منٹ پر فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے قاہرہ کے لیے روانہ ہوئی تھی اور اسے مقامی وقت کے مطابق صبح تین بج کر پانچ منٹ پر قاہرہ میں اترنا تھا۔

فرانسیسی وزیر اعظم مانوئل والس نے کہا ہے کہ اس طیارے کو پیش آنے والے حالات کی وجوہات سے متعلق کسی بھی امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

Egypt Air Kairo Flughafen
تصویر: picture-alliance/dpa/K.Elfiqi

ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے، ''ایجِپٹ ایئر کا طیارہ مقامی وقت کے مطابق صبح دو بج کر پینتالیس منٹ پر راڈار سے غائب ہو گیا تھا۔‘‘ اس دوران شہری ہوا بازی کے مصری وزیر شریف فتحی سعودی عرب کا اپنا دورہ مختصر کر کے واپس مصر پہنچ گئے ہیں۔

رواں برس مارچ میں ایک شخص نے جعلی خود کش جیکٹ استعمال کرتے ہوئے ایجپٹ ایئر کی ایک پرواز کو قبرص میں اترنے پر مجبور کر دیا تھا۔ اسی طرح گزشتہ برس اکتوبر میں ایک روسی مسافر بردار طیارہ مصر کے تفریحی مقام شرم الشیخ سے پرواز کے فوراً ہی بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں 224 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ جزیرہ نما سینائی میں سرگرم اسلامک اسٹیٹ کے دہشت گردوں نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

مصری حکام کی جانب سے بڑے پیمانے پر لاپتہ طیارے کی تلاش کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ تلاش کے کام میں ملکی بری فوج اور نیوی کے دستوں نے بھی حصہ لیا۔ اسی دوران یونان کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا ہے کہ وہ بھی لاپتہ طیارے کو ڈھونڈ رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ طیارے سے رابطہ بحیرہ روم کے اوپر پرواز کے دوران منقطع ہوا تھا۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ طیارہ حادثے کا شکار ہوا ہے یا اسے ہائی جیک کیا گیا ہے۔

LINK: http://www.dw.de/dw/article/0,,19267181,00.html