1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی فوجی سربراہ شامی شہر حلب کے پاس جنگی محاذ پر پہنچ گئے

مقبول ملک روئٹرز
20 اکتوبر 2017

ایرانی فوج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے خانہ جنگی کے شکار ملک شام کے شہر حلب کے نواح میں ایک جنگی محاذ کا دورہ کیا۔ اس دورے کی اطلاع لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے ایک خبر رساں ادارے نے جمعہ بیس اکتوبر کو دی۔

https://p.dw.com/p/2mEwt
شام میں ایران نواز شیعہ جنگجوؤں کی ایک فوجی گاڑی اور اس پر لہراتے حزب اللہ اور شام کے جھنڈےتصویر: Reuters/O. Sanadiki

لبنانی دارالحکومت بیروت سے ملنے والی رپورٹوں میں لبنان ہی کی ایران نواز شیعہ تنظیم حزب اللہ کے زیر انتظام چلنے والے عسکری نوعیت کے ایک میڈیا ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ایرانی فوج کے چیف آف سٹاف جنرل باقری کے حلب کے قریب صف اول کے جنگی محاذوں میں شمار ہونے والے ایک علاقے کا دورہ اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ شامی خانہ جنگی میں ایرانی عسکری کردار کتنا زیادہ اور بھرپور ہے۔

Syrien Russische Soldaten in Aleppo
شامی شہر حلب میں بارودی سرنگیں صاف کرتے روسی فوج کے بکتر بند سپاہیتصویر: picture-alliance/dpa/TASS

واپس لوٹنے والے جہادیوں سے خطرات بڑھتے ہوئے

داعش کے ٹوٹنے سے القاعدہ کی طاقت میں اضافہ

ترک فوج شامی صوبے ادلب ميں داخل

نیوز ایجنسی روئٹرز نے لکھا ہے کہ جنرل باقری نے اس جنگی پوزیشن کا دورہ کئی دیگر ایرانی فوجی اہلکاروں کے ہمراہ کیا۔ ساتھ ہی ایرانی چیف آف ملٹری سٹاف جنرل باقری کی کچھ تصویریں بھی شائع کی گئی ہیں، جن میں وہ ایک نقشے کو دیکھنے کے علاوہ دوربین سے ایک علاقے کا معائنہ کرتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔

روئٹرز نے مزید لکھا ہے کہ شام کے ہمسایہ ملک اسرائیل نے ایرانی جنرل کے شامی جنگی علاقے کے اس دورے اور شام میں ایران کے کردار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ شام کی کئی سالہ خانہ جنگی کے دوران ایرانی فائٹر اور تہران کے حمایت یافتہ حزب اللہ جیسے شیعہ گروپ دمشق حکومت کے دستوں کی حمایت میں باغیوں اور شدت پسند مسلم مذہبی تنظیموں کے خلاف لڑ رہے ہیں تاکہ عسکری سطح پر صدر بشار الاسد کے ہاتھ مضبوط کیے جا سکیں۔

دمشق میں شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی جنرل باقری نے جمعرات انیس اکتوبر کو شامی صدر بشار الاسد سے بھی ملاقات کی، جس میں حکومت مخالف شامی باغیوں اور مذہبی شدت پسندوں سے متعلق ایک مشترکہ عسکری حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شامی باغیوں کا ترک فوج پر حملہ

اسرائیلی وزیر دفاع نے شامی صدر اسد کو ’فتح مند‘ قرار دے دیا

جنرل محمد باقری اسرائیل کو شام کی فضائی اور زمینی حدود کی خلاف ورزی کے خلاف بھی تنبیہ کر چکے ہیں اور انہوں نے اپنے دورہ شام کے دوران اس عہد کا اظہار بھی کیا کہ اسرائیل کے علاوہ سنی عسکریت پسندوں کے خلاف لڑائی میں بھی شامی فوج سے اور زیادہ تعاون کیا جائے گا۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران شام میں اپنے قدم جماتا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ اسرائیل اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ’ہر ممکنہ قدم‘ اٹھائے گا۔