1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں مسافروں سے بھرا طیارہ گر کر تباہ

15 جولائی 2009

ایرانی فضائی کمپینی کیسپین ایئر لائنز کا ایک مسافر بردار ہوائی جہاز آج بدھ کے روز تہران کے قریب گر کر تباہ ہوگیا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس جہاز پر سوار تمام 153 مسافر اور عملے کے 15 ارکان ہلاک ہوچکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/IpsJ
جائے حادثہ پر امدادی ٹیمیں اور ماہرین معائنے میں مصروفتصویر: AP

ایرانی فضائی کمپنی کیسپین ایئر لائنز کے اِس روسی ساختہ ٹوپے لیو مسافر بردار جہاز نے بدھ کے روز ایرانی وقت کے مطابق دن ساڑھےگیارہ بجے تہران کے امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے آرمینا کے دارالحکومت یری وان کے لئے اپنی پرواز شروع کی تھی۔تاہم سولہ منٹ بعد ہی یہ جہاز ریڈار سے اوجھل ہوگیا اور کچھ ہی منٹوں میں تہران کے قریبی قصبے قزوین کے ملحقہ گاؤں جنت آباد کے پاس گر کر تباہ ہوگیا۔

ایرانی سرکاری میڈیا کو حادثے کے تفصیلات بتائے ہوئے جنت آباد کے ایک دیہاتی نے کہا کہ یہ طیارہ اچانک فضا میں چکر لگانے لگا اور ساتھ ہی اس میں آگ لگ گئی، جس کے بعد وہ زمین کی طرف گرنے لگا۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ زمین پر گر کر تباہ ہوگیا۔ جائے حادثہ پر کافی بڑا گڑھا پڑ گیا ہے اور ہر طرف جہاز کا ملبہ اور مسافروں کا سامان بکھرا پڑا ہے۔ آرمینین حکام کے مطابق اس طیارہ پر 25 آرمینین شہری بھی سوار تھے، جبکہ ایرنی جونیئر جوڈو ٹیم کے دس کھلاڑی بھی اسی ہوائی جہاز سے سفر کررہے تھے۔

Flugzeugabsturz Iran
جہاز کا ملبہ علاقے میں بکھرا ہوا ہےتصویر: AP

ایرانی سول ایوی ایشن کے ترجمان رضا جعفرزادہ نے جہاز پر سوار 168 افراد کی ہلاکت کی واضح تصدیق نہیں کی ہے۔ ان کے مطابق وہ ابھی اضافی اطلاعات کے منتظر ہیں، جس کے لئے سول ایوی ایشن کی ایک خاص ٹیم جائے حادثہ پر بھیج دی گئی ہے۔ قزوین کے پولیس آفیسر مسعود جعفری کے مطابق جائے حادثہ پر اس جہاز کے ٹکڑے، مسافروں کے جوتے اور کپڑے بکھرے پڑے ہیں، جبکہ ابھی تک کسی مسافر کے زندہ بچ جانے کے آثار نہیں ملے ہیں۔

آرمینین دارالحکومت یری وان میں سول ایوی ایشن کے نائب سربراہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایرانی طیارے میں تکنیکی خرابی کے باعث جہاز کے انجن میں آگ لگ گئی اور پھر پائلٹ نے ایمرجنسی لینڈنگ کی ناکام کوشش کی۔

ایران پر عائد بین الاقوامی پابندیوں کے باعث ایرانی فضائی کمپنیاں امریکی بوئینگ اور یورپی ایئربس جیسے جہازوں کی خریداری نہیں کرسکتیں۔ اسی لئے وہ پرانے جہازوں پر انحصار کرتی ہیں، جن میں کسی بھی وقت تکنیکی خرابی پیدا ہونے کا امکان موجود رہتا ہے۔

اس سال جون اور جولائی کے مہینے میں فضائی حادثات میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 548 تک پہنچ گئی ہے۔ ایرانی ہوائی جہاز کے حادثے سے قریب دو ہفتے قبل ایک یمنی مسافر بردار طیارہ مورونی کی سمندری حدود میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ اس حادثے میں 152 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

رپورٹ : انعام حسن

ادارت : امجد علی