1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران نے لیبیا کو ممکنہ طور پر کیمیکل ہتھیار فراہم کیے، رپورٹ

21 نومبر 2011

امریکی حکام اس بات کی تحقیق کر رہے ہیں کہ کیا ایران نے لیبیا کو وہ سینکڑوں آرٹلری شیل فراہم کیے تھے، جنہیں معمر قذافی کی سابق حکومت نے کیمیائی ہتھیاروں کے لیے استعمال کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/13EFT
تصویر: AP

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے امریکی اور لیبیائی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ لیبیا کے وسطی علاقوں میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران دو مختلف جگہوں سے ملنے والے ان شیلوں میں لیبیائی فوج کی طرف سے مَسٹرڈ گیس بھری گئی تھی۔ اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلیجنس اس بات کا کھوج لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ شیل کہاں سے آئے۔

ایک سینئر امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر واشنگٹن پوسٹ کو بتایا: ’’ ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ یہ شیل لیبیا کے لیے ایران میں ڈیزائن اور تیار کیے گئے۔‘‘

ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے تحقیق کرتا رہا ہے, آئی اے ای اے
ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے تحقیق کرتا رہا ہے, آئی اے ای اےتصویر: ISNA

ایک اور امریکی اہلکار کے مطابق اس بات پر کہ ایران نے شیل فراہم کیے ’شدید تحفظات‘ موجود ہیں۔ امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ شیل چند برس قبل فراہم کیے گئے تھے۔

اگر اس بارے میں ٹھوس ثبوت دستیاب ہو گئے کہ یہ خصوصی شیل تہران نے فراہم کیے تھے تو ان شبہات کو مزید تقویت ملے گی کہ ایران بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کی کوشش میں ہے۔

آٹھ نومبر کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایران اپنے سویلین ایٹمی پروگرام کی آڑ میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے تحقیق کرتا رہا ہے۔ تاہم ایران اس طرح کی خبروں کی تردید کرتا ہے۔ اس رپورٹ کے بعد آئی اے ای اے کی طرف سے ایران کے خلاف قرارداد میں کہا گیا کہ ایران فوری طور پر سکیورٹی کونسل کی طرف سے منظور کردہ قراردادوں کی روشنی میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ مذاکرات کا دائرہ کار بڑھائے۔ اس قرارداد کو ایران کے حامی تصور کیے جانے والے ممالک چین اور روس کی تائید بھی حاصل تھی۔

اگر جوہری توانائی کا عالمی ادارہ ایران کے حوالے سے ایک متوازن نقطہء نظر اپناتا ہے تو ایران کے اس کے ساتھ تعاون بڑھانے کو تیار ہے، علی اکبر صالحی
اگر جوہری توانائی کا عالمی ادارہ ایران کے حوالے سے ایک متوازن نقطہء نظر اپناتا ہے تو ایران کے اس کے ساتھ تعاون بڑھانے کو تیار ہے، علی اکبر صالحیتصویر: Mehr

اتوار 20 نومبر کو ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے کہا کہ اگر اقوام متحدہ میں جوہری توانائی کے حوالے سے عالمی ادارہ ایران کے حوالے سے ایک متوازن نقطہء نظر اپناتا ہے تو ایران کے اس کے ساتھ تعاون بڑھانے کو تیار ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان / خبر رساں ادارے

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید