1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران نے مبینہ امریکی ڈرون طیارہ مار گرایا

5 دسمبر 2011

ایرانی فوج نے ملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر ایک مبینہ امریکی ڈرون طیارے کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مشرقی ایران میں بغیر پائلٹ کے پرواز کرنے والا یہ جاسوس طیارہ RQ-170 طرز کا تھا۔

https://p.dw.com/p/13MYf
تصویر: AP

اتوار کو ایران کی سرکاری خبر ایجنسی IRNA نے فوجی ذرائع کے حوالے سے تصدیق کی کہ ایک مبینہ امریکی ڈرون طیارے کو قومی سرحد کے قریب ملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر مارگرایا گیا، جسے معمولی نقصان پہنچا اور جسے زمین پر گرنے کے بعد ایرانی فوج نے اپنے قبضے میں لے لیا۔

اس خبر ایجنسی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک اعلیٰ ایرانی فوجی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ایرانی فضائی حدود کی مبینہ خلاف ورزی پر بہت سخت جواب دیا جائے گا۔ ’’جدید طرز کے RQ-170 امریکی جاسوس طیارے پر فائر کیا گیا، جو معمولی نقصان کے بعد زمین پر گرا اور اسے ایرانی افواج نے اپنے قبضے میں کر لیا ہے۔‘‘ اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

---

دوسری طرف افغانستان میں تعینات امریکی فوجی دستوں کے ایک ترجمان نے یہ امکان ظاہر کیا ہے کہ ایرانی فضائی حدود میں داخل ہونے والا ڈرون طیارہ امریکی ساخت کا ہو سکتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ڈرون طیارہ گزشتہ ہفتے لاپتہ ہوا تھا، جو ایران سے ملحقہ افغانستان کے مغربی علاقے میں ایک مشن پر تھا۔ ایک امریکی اہلکار نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر خبر ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ یہ تصدیق نہیں ہو سکی کہ امریکہ کا کوئی ڈرون طیارہ ایرانی فوج نے مار گرایا ہے۔

ایرانی حکومت نے رواں برس جنوری میں بھی بغیر پائلٹ کے دو امریکی جاسوس طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا اور بعد ازاں ان طیاروں کے ملبے کو عوامی سطح پر دکھایا بھی گیا تھا۔ جولائی میں بھی ایرانی حکام نے ایک مبینہ امریکی ڈرون طیارے کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا، جو تہران حکومت کے بقول ایران کے جوہری پروگرام اور عسکری تنصیبات کی جاسوسی کرنے کے لیے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا۔

امریکی اور دیگر مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ ایران اپنے متنازعہ جوہری پروگرام سے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش میں ہے جبکہ تہران حکومت ان الزمات کو ہمیشہ ہی مسترد کرتے ہوئے کہتی ہے کہ ایرانی جوہری پروگرام پر امن مقاصد کے لیے ہے۔ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام کے باعث مغربی ممالک اور تہران حکومت کے مابین پائی جانے والی کشیدگی میں حالیہ دنوں میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں