1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران کا سعودی عرب اور امریکا پر داعش کی حمایت کا الزام

صائمہ حیدر
9 جون 2017

ایران نے امریکا اور سعودی عرب پر جہادی گروپ اسلامک اسٹیٹ کی حمایت کا الزام عائد کیا ہے۔ رواں ہفتے تہران میں ہوئے دوہرے حملوں میں سترہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

https://p.dw.com/p/2eQaj
Iran Teheran - Terrorangriff im Parlament
تصویر: ILNA

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای  نے کہا ہے کہ حالیہ حملے ایران میں امریکا اور سعودی عرب سے نفرت کے جذبات میں اضافہ کریں گے۔ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات سے قبل آج اپنے تعزیتی بیان میں خامنہ ای نے کہا،’’یہ حملے ایرانی قوم کے حوصلوں کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ سوائے اس کے کہ ان سے ایران میں امریکا اور خطے میں اُس کے سعودی عرب جیسے اتحادیوں کے خلاف جذبات میں اضافہ ہو گا۔‘‘

گزشتہ روز ایران کے انٹیلیجنس وزیر محمود علوی نے کہا تھا کہ ابھی اس معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے کہ بدھ کے روز ہونے والے دہرے حملوں میں سعودی عرب کا کوئی کردار تھا یا نہیں۔ ایران کے سرکاری ٹی وی پر لائیو نشریات کے دوران  ہلاک شدگان کی آخری رسومات میں ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے امریکا کو جہادی گروہ اسلامک اسٹیٹ کا ’بین الاقوامی ورژن‘‘ قرار دیا۔ لاریجانی نے سعودی عرب اور امریکا کے مابین اسلحے کی ایک حالیہ بڑی ڈیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جمہوریت کو پیسے سے بدل لیا ہے۔

Iran Ajatollah Ali Chamenei
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق اپنے تعزیتی بیان میں خامنہ ای نے کہا کہ یہ حملے ایرانی قوم کے حوصلوں کو متزلزل نہیں کر سکتےتصویر: picture alliance/dpa/Office of the Iranian Supreme Leader

ایرانی پارلیمان کے اسپیکر نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران مخالف بیانات خود اُن کے لیے شرم کا باعث ہیں۔ آج جمعے کی نماز کے بعد تہران حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات میں شامل ہزاروں افراد نے امریکا اور سعودی عرب مخالف نعرے لگائے۔ مسیحیوں کے سب سے بڑے پیشوا پوپ فرانسس نے بھی تہران میں ہوئے حملوں میں مارے جانے والے افراد کے لیے آج اپنا تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ملک کی انٹیلیجنس حکام نے آج تہران اور مغربی کرد صوبوں سے 41 افراد کو حراست میں لیا ہے جن کو رپورٹ کی رو سے’ جہادی گروپ اسلامک اسٹیٹ کے وہابی عناصر‘ کہا گیا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق  بدھ کے روز تہران میں ملکی پارلیمان اور آیت اللہ خمینی کے مقبرے پر حملہ کرنے والوں کی کل تعداد چھ تھی، وہ سب کے سب خود بھی ایرانی شہری تھے اور انہوں نے ملک کے مختلف حصوں سے داعش کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔