1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

ایران کے بے گھر افراد قبروں میں رہنے پر مجبور

بینش جاوید
28 دسمبر 2016

ایران میں بے گھر نشئی افراد کی قبروں میں رہائش کی تصاویر منظر عام پر آنے سے عوام میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ایران کے صدر حسن روحانی کو بھی ان تصاویر پر بیان جاری کرنا پڑا۔

https://p.dw.com/p/2UyWK
Iran - Obdachlose übernachten in Gräbern
تصویر: shahrvanddaily.ir

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایران کے شاہ روند اخبار نے بے گھر افراد کے حوالے سے ایک رپورٹ میں ان تصاویر کو شائع کیا ہے۔ قبروں کے اندر سے کیمرے کی طرف دیکھتے چہروں کی حیرت انگیز اور دہشت ناک تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی ہیں۔ ایران میں نامور شخصیات نے ان تصاویر پر افسوس کا اظہار کیا۔

سعید غلام حسینی نے یہ تصاویر ایران کے دارالحکومت تہران سے 20 کلومیڑ دور شاہ ریر کے مقام پر کھینچی تھیں۔  ایران کے آسکر انعام یافتہ ہدایت کار اصغر فرہادی نے ایرانی صدر کو ایک خط میں لکھا،’’ ان تصاویر کو دیکھ کر میرا سارا وجود شرمندہ ہو گیا ہے۔‘‘ ایرانی صدر نے اس خط کا جواب دیتے ہوئے لکھا، ’’ایسے لوگوں کا حال دیکھ کر کون شرمندہ نہیں ہو گا جو معاشرتی مسائل کے باعث قبروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔‘‘ ایرانی صدر نے خط میں لکھا،’’ہم نے سنا ہے کہ مغربی ممالک میں بے گھر افراد غربت کے باعث میٹرو اسٹیشنوں یا پلوں کے نیچے رہنے پر مجبور ہوتے ہیں لیکن پہلی مرتبہ یہ دیکھا ہے کہ لوگ قبروں میں زندگی گزار رہے ہیں۔‘‘

Iran - Obdachlose übernachten in Gräbern
ایران میں نامور شخصیات نے ان تصاویر پر افسوس کا اظہار کیاتصویر: shahrvanddaily.ir

شاہ روند اخبار نے اس حوالے سے اپنی اگلی رپورٹ میں لکھا کہ قبروں میں رہنے پر مجبور افراد کو اس وعدے کے ساتھ زبردستی قبرستان سے نکال دیا گیا ہے کہ ان کی رہائش کا انتظام کیا جائے گا۔ اس اخبار کے مطابق کچھ افراد ان قبروں میں گزشتہ دس برسوں سے رہائش پذیر تھے۔ اس اخبار کو ایک بے گھر فرد نے بتایا،’’کیا ہم انسان نہیں؟ ، کیا ہم غیر ملکی ہیں؟، ہم بھی تو ایرانی ہیں۔‘‘