1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران کے ساتھ تجارت دو گنا ہونے کی توقع

افسر اعوان18 جنوری 2016

ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کے خاتمے کے بعد جرمن صنعت توقع کر رہی ہے کہ ایران کے ساتھ اس کا کاروبار تیزی سے ترقی کرے گا اور اس کا حجم آئندہ پانچ برسوں میں دو گنا تک پہنچ جائے گا۔

https://p.dw.com/p/1HfdM
تصویر: Colourbox

جرمن صنعتوں کی تنظیم ’فیڈریشن آف جرمن انڈسٹری‘ (BDI) کے سربراہ اُلرِش گرِیلو نے آج پیر 18 جنوری کو کہا، ’’ہمیں یقین ہے کہ اگلے پانچ برسوں کے دوران باہمی تجارت کا حجم دو گُنا تک پہنچ جانا، قابل عمل ہے۔ اس وقت باہمی تجارت کا سالانہ حجم 2.4 بلین یورو ہے۔‘‘

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے گرِیلو کا مزید کہنا تھا کہ ایران پر ایک دہائی قبل لگنے والی بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے وہاں موجود انفراسٹرکچر اور صنعتوں کو بہتر کرنے کی بہت زیادہ ڈیمانڈ موجود ہے۔ ایران کے خلاف یہ پابندیاں اس کے متنازعہ جوہری پروگرام کی وجہ سے لگائی گئی تھیں۔ انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کے حوالے سے جرمنی کے پاس طویل اور قابل بھروسہ مہارت موجود ہے۔

تہران حکومت پر لگی بین الاقوامی پابندیاں ہفتہ 16 جنوری کو اٹھا لی گئی تھیں۔ یہ پیشرفت ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے مابین طے پانے والے جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے تناظر میں اٹھائی گئیں۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی طرف سے اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کا دائرہ کم کر دیا ہے اور گزشتہ برس جولائی میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق شرائط پوری کر دی ہیں۔

BDI کو اب امید ہے کہ جرمن کمپنیاں ایران کی تیل سے متعلق صنعت کے علاوہ وہاں کی کار ساز صنعت، ہیلتھ سیکٹر اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں کاروباری مواقع حاصل کر سکتی ہیں۔گرِیلو کے مطابق، ’’میں جرمن حکومت اور خلیجی ممالک کی حکومتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایسا ماحول پیدا کریں کہ دیرپا امن قائم رہ سکے۔‘‘

’’ڈائملر کی کمرشل گاڑیاں ہمیشہ سے ایران میں ایک اچھی شہرت رکھتی ہیں‘‘
’’ڈائملر کی کمرشل گاڑیاں ہمیشہ سے ایران میں ایک اچھی شہرت رکھتی ہیں‘‘تصویر: Daimler AG

ایران کے ساتھ جرمنی کی معاشی امیدوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے جرمن وزیر اقتصادیات زیگمار گابریئل ان چند اولین مغربی سیاستدانوں میں سے ایک تھے جنہوں نے گزشتہ برس جولائی میں طے پانے والے معاہدے کے بعد تہران کا دورہ کیا تھا۔

دنیا میں ٹرک ساز صنعت کی سب سے بڑی کمپنی ڈائملر کی طرف سے بھی آج پیر 18 جنوری کو کہا گیا ہے کہ وہ جلد ہی ایرانی مارکیٹ میں واپس پہنچ جائے گی اور اس نے اس سلسلے میں اپنے ایرانی پارٹنرز ’خودرو ڈیزل‘ اور ’مامُوت گروپ‘ کے ساتھ یاد داشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

ڈائملر ٹرکس کے سربراہ وولف گانگ بیرنہارڈ کے مطابق، ’’ڈائملر کی کمرشل گاڑیاں ہمیشہ سے ایران میں ایک اچھی شہرت رکھتی ہیں اور اس وقت ایران میں کمرشل گاڑیوں کی بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے، خاص طور پر ٹرکوں کی۔‘‘ بیرنہارڈ کا مزید کہنا تھا، ’’ہم ایرانی مارکیٹ میں اپنی کاروباری سرگرمیاں جلد سے جلد بحال کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔‘‘