1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایٹمی اسلحےکے خلاف سلامتی کونسل کی متفقہ قرارداد

25 ستمبر 2009

نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی شام امریکی صدر باراک اوباما کی صدارت میں ایک ایسی قرارداد متفقہ رائے سے منظور کر لی جس میں دنیا سے ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/JoSa
اوباما کی صدارت میں بان کی مون اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: AP
Greenpeace-Protest
ایٹمی اسلحے کے خلاف متفقہ قرارداد، سلامتی کونسل کا بڑا کارنامہتصویر: AP

یہ قرارداد امریکی صدر باراک اوباما نے ہی پیش کی تھی جنہوں نےعالمی ادارے کی پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے اس خصوصی اجلاس کی سربراہی بھی کی۔

اس قرارداد کی دستاویز میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لئے مشترکہ بنیادوں پر زیادہ کوششیں کی جانا چاہیئں۔

سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس قرارداد کی منظوری کا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر اوباما نے کہا:" اس مجوزہ قرارداد پر رکن ملکوں نے اتفاق رائے کا اظہار کیا ہے۔ تمام پندرہ ووٹ اس کے حق میں ڈالے گئے، اور یہ مجوزہ دستاویز 2009 کی قرارداد نمبر 1887 کے طور پر متفقہ رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔"

اس موقع پر سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کے سربراہ کی حیثیت سے صدر اوباما نے کہا:"میں نے اس خصوصی سربراہی اجلاس کے انعقاد کا مطالبہ اس لئے کیا تھا کہ بین الاقوامی برادری کے نمائندہ اس ادارے میں اعلیٰ ترین سطح پر سلامتی کے ان خطرات سے نمٹنے کا فیصلہ کیا جا سکے، جن کا تمام قوموں اور تمام انسانوں کو سامنا ہے۔ ان خطرات کی وجہ ایٹمی اسلحے کا پھیلاؤ اور ممکنہ استعمال ہے۔"

UN USA Präsident Barack Obama Rede vor der Volversammlung
اوباما، سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرنے والے پہلے امریکی صدرتصویر: AP

دنیا سے ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے سے متعلق اس قرارداد کی منظوری کے بعد امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ کونسل کے رکن ملکوں کو اس بارے میں کوئی غلط فہمی نہیں کہ جوہری اسلحے سے پاک دنیا کا حصول کتنا مشکل ہو گا۔ اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں کی راہ میں بڑی رکاوٹیں بھی آئیں گی۔ تاہم عالمی برادری کا رویہ مستقل مزاجی سے عبارت اور ارادہ پختہ ہونا چاہیے۔

امریکی صدر نے ہلاکت خیز جوہری اسلحے کےسلسلے میں عالمی برادری کو اس کی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا:"ہمیں تب تک رکنا نہیں چاہیے، جب تک ہم وہ دن نہ دیکھ لیں کہ زمین پر ایٹمی ہتھیار ناپید ہو چکے ہوں۔ یہ ہمارا وہ فرض ہے جو ہماری منزل بن سکتا ہے۔"

اس مہینے کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سربراہی امریکہ کر رہا ہے۔ امریکی میزبانی میں ہونے والے اسی اجلاس میں باراک اوباما سلامتی کونسل کے کسی اجلاس کی صدارت کرنے والے پہلے امریکی صدر بھی بن گئے۔ کونسل کے اس خصوصی اجلاس میں محمد البرادائی نے بھی شرکت کی جو ویانا میں ایٹمی توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے سربراہ کے طور پر عنقریب ہی اپنے عہدے سے رخصت ہونے والے ہیں۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: ندیم گِل