1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک ملین یوروکا ریسرچ پرائز، جرمن حساب دان کاتھرین برنگمان کے لئے

رپورٹ: امجد علی ۔ ادارت، عابد حسین28 جولائی 2009

ریاضی و الجبرے کی ایک مشکل گتھی کو ایک جرمن حساب دان خاتون نے حل کیا۔ جرمنی کے معروف صنعتی ادارے کرُپ کی فاؤنڈیشن کی جانب سے بتیس سالہ کاتھرین برنگمان کو نومبر میں ایک ملین یورو کے تحقیقی انعام سے نوازا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/IyU2
کولون یونیورسٹی کی مرکزی عمارتتصویر: picture-alliance /dpa

جرمنی کے معروف صنعتی ادارے کرُپ کی فاؤنڈیشن کی جانب سے بتیس سالہ کاتھرین برنگمان کو نومبر میں ایک ملین یورو کے تحقیقی انعام سے نوازا جائے گا۔

کاتھرین برنگمان آج کل جرمن شہر کولون کی یونیورسٹی میں میتھیمیٹکس کی پروفیسر ہیں۔ اسکول کے زمانے میں اُس کے ساتھی طلبہ اُس کے پرچے دیکھ کر نقل کرنے کی فکر میں رہتے تھے۔ اُس زمانے میں بھی وہ حساب میں اتنی ماہر تھیں کہ ریاضی کے پیریڈ میں بور ہو جایا کرتی تھیں۔ کئی انعام جیتنے والی کاتھرین کہتی ہیں: ’’میتھیمیٹکس میں اہم بات یہ ہے کہ آپ کے پاس حل کرنے کے لئے مناسب مسئلہ ہونا چاہیے۔‘‘

Mathematik Proportionen des Menschen
ریاضی کا ایک کلیہ اور انسانی جسم میں تناسبتصویر: picture-alliance / akg-images

اُس کے والد کیمیا دان تھے، ماں الجبرے کی ماہر جبکہ بھائی ماہرِ حیاتیات۔ ایسے میں گھر کا ماحول ہی ایسا تھا، جس نے زیادہ سے زیادہ علم حاصل کرنے کے شوق کو مہمیز دی۔

وہ بتاتی ہیں کہ کرُپ پرائز اُنہیں ایک حسابی پہیلی حل کر لینے میں کامیابی کی وجہ سے مل رہا ہے۔ اَسی برس پہلے ہندوستان کے ممتاز ریاضی دان سری نواس آینگر رامانوین نے ’’مَوک تھیٹا فنکشن‘‘ دریافت کیا تھا، جسے کاتھرین ایک نظریے کی مدد سے سلجھانے میں کامیاب ہو گئیں۔ کاتھرین ویسے بھی اِس ہندوستانی ریاضی دان کی زبردست مداح ہیں، جو حیرت انگیز فارمولے وجود میں لاتا رہا۔ یہ فارمولے کیسے ٹھیک ٹھیک کام کرتے ہیں، یہ بات محققین ابھی تک جاننے میں مصروف ہیں۔

Deutschland Bildung Schule Schüler Mathematik
کلاس روم میں ایک استاد حساب کا مضمون پڑھاتے ہوئےتصویر: AP

’’مَوک تھیٹا فنکشن’’ کی مدد سے سائنسدان ایسے عوامل کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں، جو ریاضی کے دائرے سے باہر ہوتے ہیں۔ماہرینِ حیاتیات اِس فارمولے کی مدد سے خلیوں کی افزائش کو بہتر طور پر جان سکتے ہیں تو ماہرینِ طبیعیات بلیک ہولز کو بہتر انداز میں سمجھ سکتے ہیں۔

ہائیڈل برگ کی یونیورسٹی میں میتھیمیکٹس میں ڈاکٹریٹ کرنے اور فوراً بعد امریکہ میں تین سال تک یہ مضمون پڑھانے سے بہت پہلے کاتھرین جرمنی ہی کے شہر وُرسبرگ میں کیتھولک دینیات میں بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرتی رہیں۔ بعد ازاں یہ شعبہ چھوڑ دیا کیونکہ اُن کے بقول،’’ جس شعبے میں مجھے دلچسپی نہ ہو، اُس میں مَیں کچھ سیکھ بھی نہیں پاتی۔ تب میرا ذہن بالکل بند ہو جاتا ہے۔‘‘

تھیوری آف نمبرز یعنی اعداد کا نظریہ کاتھرین برنگمان کا خاص میدان ہے اور کولون میں اِس شعبے میں پڑھانے والی وہ واحد خاتون ہیں۔ اُن کے منگیتر بھی اُنہی کی طرح میتھمیٹکس کے ماہر ہیں لیکن وہ بتاتی ہیں کہ آپس میں وہ دونوں ریاضی کی بات کم ہی کرتے ہیں۔