ای کولی کی وبا ختم ہو گئی، جرمن حکام
27 جولائی 2011جرمنی میں بیماریوں پر کنٹرول کے قومی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے منگل کے روز تصدیق کی کہ ای کولی کی وبا ختم ہو گئی ہے۔ اس ادارے کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وبا کا شکار ہونے والے آخری مریض کی تشخیص تین ہفتے قبل ہوئی تھی، جس کے بعد سے کسی بھی شہری کے اس مرض کا شکار ہونے کا کوئی نیا واقعہ سامنے نہیں آیا۔
اگر تین ہفتے تک کسی وبا میں کوئی نیا فرد مبتلا نہیں ہوتا تو اس کا مطلب یہ لیا جاتا ہے کہ وہ وبا ختم ہو چکی ہے۔ رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ RKI کے مطابق، ’چونکہ RKI کو مطلوبہ وقت گزر جانے کے باوجود اس وبا کا شکار کسی نئے مریض کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، اس لیے RKI سمجھتا ہے کہ یہ وبا اب ختم ہو چکی ہے‘۔
تاہم اس جرمن طبی تحقیقی ادارے نے کہا ہے کہ اس وبا کے بارے میں تحقیق اور نگرانی کا عمل جاری رہے گا۔ اس ادارے کے سربراہ رائن ہارڈ بُرگر نے کہا، ’میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے اس مرض کے وبائی پھیلاؤ کے دوران ریسرچ اور چھان بین میں حصہ لیا، متاثرہ لوگوں کا علاج کیا اور ان کا خیال رکھا‘۔ اس مرض میں مبتلا ہونے والے آخری مریض کی اطلاع چار جولائی کو ملی تھی، جس کے بعد سے اب تک اس بیماری کا کوئی نیا مریض سامنے نہیں آیا۔
جرمنی سے شروع ہونی والی اس وبا کے بارے میں پہلی مرتبہ یہ خیال کیا گیا تھا کہ یہ اسپین سے درآمد کردہ کھیروں اور ٹماٹروں سے پھیلی تاہم بعد میں یہ اندازہ غلط ثابت ہوا اور حکام کی طرف سے کہا گیا کہ یہ بیماری دراصل جرمن شہر ہیمبرگ کے ایک فارم میں کاشت کی جانے والی پھلیوں کی ڈنڈیوں سے پھیلی۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: مقبول ملک