1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بائڈن کی کیسنر کے خلاف عالمی کوششوں کی اپیل

افسر اعوان29 اپریل 2016

امریکی نائب صدر جو بائڈن آج جمعہ 29 اپریل کو ویٹیکن پہنچے۔ ان کے اس دورے کا ایک مقصد عالمی برداری سے یہ اپیل کرنا بھی ہے کہ وہ کینسر جیسے موذی مرض کے خاتمے کے لیے کی جانے والی تحقیق کے لیے درکار فنڈز میں اپنا حصہ ڈالیں۔

https://p.dw.com/p/1IfVq
تصویر: picture-alliance/AP Photo/N. Ut

جو بائڈن کا اپنا بیٹا گزشتہ برس کینسر کی بیماری کے سبب ہلاک ہو گیا تھا۔ انہوں نے ویٹیکن میں ’ری جنریٹیو میڈیسن‘ کے موضوع پر ہونے والی ایک طبی کانفرنس میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے دنیا بھر کے فلاحی کاموں کے لیے رقوم فراہم کرنے والے اداروں اور لوگوں، کمپینیوں اور حکومتوں پر زور دیا کہ وہ کیسنر کے خاتمے کے لیے نہ صرف فنڈنگ میں اضافہ کریں بلکہ اس تحقیق کے شعبے میں معلومات کے تبادلے کو بھی بہتر بنائیں۔

جو بائڈن کا کہنا تھا کینسر کے خاتمے کے لیے بہت زیادہ پیش رفت ہوئی ہے تاہم پھر بھی جس قدر اس حوالے سے کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا۔ امریکی نائب صدر کے مطابق، ’’کینسر ایک مسلسل ایمرجنسی ہے۔ یہ کسی ایک ملک کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ یہ انسانی مسئلہ ہے۔ یہ تمام نسلوں کو متاثر کرتا ہے، تمام مذاہب کو۔‘‘

جو بائڈن کے خطاب کے فوری بعد کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے حاضرین سے خطاب کیا۔ بائیڈن کے ایک ساتھی کے مطابق یہ کیتھولک نائب صدر کے لیے یہ بہت فخر کی بات ہے۔ ویٹیکن سٹی کے ایک آڈیٹوریم میں ہونے والی اس کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کے دوران پوپ فرانسس نے کیسنر کے خاتمے کے لیے کام کرنے والوں پر زور دیا کہ اس موذی مرض کے خاتمے کے لیے ایک ایسا نظام تشکیل دیے جانے کی ضرورت ہے جس کی ترجیح منافع نہیں بلکہ انسانی زندگی کا تحفظ ہونا چاہیے۔

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے بھی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیا
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے بھی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کیاتصویر: picture-alliance/S. Spaziani

اسٹیج پر آنے سے قبل پوپ فرانسس نے تنہائی میں جو بائڈن سے ملاقات کی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس موقع پر تحائف کا تبادلہ بھی کیا۔ پوپ فرانسس کی طرف سے کم نصیب لوگوں کی مدد کی ضرورت پر زور دینے اور سیارہ زمین کی مجموعی صورتحال پر توجہ مرکوز کرنے پر جو بائڈن اور امریکی صدر باراک اوباما نے خیر مقدم کیا ہے۔

گزشتہ برس جو بائڈن کے سب سے بڑے بیٹے اور ریاست ڈیلاویئر کے سابق اٹارنی جنرل بیاؤ بائڈن Beau Biden دماغ کے کیسنر کی وجہ سے ہلاک ہو گئے تھے۔ اس وقت کے بعد سے جو بائڈن نے صدر اوباما کی مدد ایک ٹاسک فورس کا آغاز کر رکھا ہے اور وائٹ ہاؤس نے کانگریس سے درخواست کی ہے کہ اگلے دو سالوں کے لیے ایک بلین ڈالرز کا بجٹ کیسنر پر ریسرچ کے لیے مختص کیا جائے۔ تاہم ابھی تک اس میں سے بہت کم ہی رقم منظور ہو پائی ہے۔