1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بادشاہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش، دو صحافی گرفتار

مقبول ملک28 اگست 2015

فرانسیسی پولیس نے دو صحافیوں کو مراکش کے شاہ محمد ششم کو بلیک میل کرنے کی کوشش اور رقم وصول کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ ان گرفتاریوں کی پیرس میں دفتر استغاثہ اور مراکش کے بادشاہ کے وکیل نے بھی تصدیق کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/1GNUm
مراکش کے بادشاہ محمد ششمتصویر: Getty Images

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی جمعہ اٹھائیس اگست کو فرانسیسی دارالحکومت سے موصولہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے دونوں صحافی فرانسیسی شہری ہیں۔ ان میں سے ایک خاتون ہے اور دوسرا ایک مرد۔ ان کے نام ایرک لاراں اور کیتھرین گارسیئے بتائے گئے ہیں۔ پیرس میں اسٹیٹ پراسیکیوٹر کے دفتر نے جمعے کی سہ پہر کہا کہ یہ دونوں صحافی ابھی تک پولیس کی حراست میں ہیں تاہم یہ بات واضح طور پر نہیں بتائی گئی کہ حکام نے انہیں کب گرفتار کیا۔

مراکش کے شاہ محمد ششم کے وکیل ایرک دیوپاں موریتی کے مطابق ملزم ایرک لاراں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ کیتھرین گارسیئے کے ساتھ مل کر شاہ محمد کے بارے میں ایک ایسی کتاب لکھ رہا تھا، جس میں کافی انکشافات کیے جانا تھے اور جس کی اشاعت سے مراکش کے بادشاہ کی شخصیت اور ساکھ کو نقصان پہنچتا۔

دیوپاں موریتی کے مطابق ملزم نے مطالبہ کیا تھا کہ اگر محمد ششم چاہتے ہیں کہ یہ کتاب نہ چھپے تو اس کے لیے ایرک لاراں کو تین ملین یورو ادا کیے جانا چاہییں۔ شاہ محمد ششم کے وکیل کے بقول اس مطالبے کے بعد مراکش کی قیادت نے فرانس میں ایک مقدمہ دائر کر دیا تھا۔ اس مقدمے کے بعد فرانسیسی دفتر استغاثہ نے اپنے طور پر چھان بین کی اور دونوں صحافیوں کو اس وقت گرفتار کیا گیا، جب ایک اعلٰی مراکشی اہلکار کے ساتھ ملاقات میں وہ اس سے نقد رقم وصول کر رہے تھے۔ یہ ملاقات ملزمان کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کا ایک ایسا منصوبہ تھا، جس کی انہیں خبر نہ ہو سکی۔

اے ایف پی نے لکھا ہے کہ ملزمان ایرک لاراں اور کیتھرین گارسیئے 2012ء میں مراکش کے شاہ محمد ششم کے بارے میں مل کر ایک کتاب لکھ چکے ہیں، جو Editions du Seuil نامی اشاعتی ادارے نے چھاپی تھی۔ اس ادارے نے رابطہ کرنے پر اے ایف پی کو بتایا کہ یہ دونوں صحافی مراکش کے بادشاہ کے بارے میں ایک اور کتاب لکھنے کا پروگرام بنا رہے تھے، جو ممکنہ طور پر اگلے برس جنوری یا فروری میں شائع کی جانا تھی۔

فرانسیسی حکام کے مطابق رقم ہتھیانے اور بلیک میل کرنے کی کوشش کے الزام میں دونوں صحافیوں سے تفتیش کی جا رہی ہے کیونکہ اس واقعے میں ’نقد رقم ملزمان کے حوالے کی گئی، جو انہوں نے لے بھی لی تھی‘۔