1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باراک اوبامہ نے عراق سے امریکی افواج کی واپسی کے نظام الاوقات کا اعلان کردیا

خبر رساں ادارے28 فروری 2009

عراق میں برسر پیکار امریکی فوج کی واپسی کے کے نظام الاوقات کے مطابق ایک لاکھ بیالیس ہزار کے قریب امریکی فوج میں سے تقریبا ایک لاکھ کو اگلے سال اکتیس اگست تک واپس بلا لیا جائے گا

https://p.dw.com/p/H2w6
باراک اوباما امریکی افواج کی واپسی کے نظام الاوقات کا اعلان کرتے ہوئے۔ سیکرٹری خارجہ رابرٹ گیٹس اور چیئرمین جوائنٹس چیفس مائیکل مولن بھی موجود ہیںتصویر: AP

صدر باراک اوباما نے امریکی ریاست نارتھ کیرولائنا میں فوجیوں سے خطاب میں عراق سے امریکی افواج کے انخلاء کی ٹائم لائن مقرر کر دی ہے۔ باراک اوباما نےکہا، "میں بہت ہی سادہ لفظوں میں بتا رہا ہوں کہ اکتیس اگست دوہزار دس تک عراق میں ہمارا حربی مشن مکمل ہوجائے گا۔"

Journalist Chris Tomlinson mit den Truppen während des Krieges im Irak ,embedded journalists
اس وقت عراق میں ایک لاکھ بیالیس ہزار کے قریب امریکی فوج موجود ہے جس میں سے تقریبا ایک لاکھ امریکی فوجیوں کو 31 اگست 2010 تک عراق سے واپس بلا لیا جائے گاتصویر: AP

امریکی صدر کے مطابق عراقی سیکیورٹی فورسز کی تربیت کے لئے پچاس ہزار کے قریب فوجی 2011 ء کے آخر تک عراق میں ہی رہیں گے۔ عراق سے فوجی انخلاء کے نظام الاوقات کے حوالے سے رسمی اعلان کرتے ہوئے اوباما نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ کا پورا خطّہ امریکی سفارت کاری کی توجہ کا مرکز ہے۔ اوباما کے نئے منصوبے کے تحت آئندہ انیس ماہ کے اندر اندر تقریباً ایک لاکھ امریکی فوجی عراق سے واپس بلائے جائیں گے۔

اس وقت عراق میں ایک لاکھ بیالیس ہزار سے زائد امریکی فوجی تعینات ہیں۔ سن 2003 میں سابق صدر جارج ڈبلیو بش کے حکم پر عراق پر فوج کشی اور اسکے خلاف لڑی جانے والی اس جنگ میں اب تک تقریبا 4250 امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ لاکھوں عراقی اس جنگ میں اب تک جاں بحق ہوچکے ہیں۔

عراق اور امریکی حکومتوں کے مابین طے پانے والے معاہدے کے مطابق سن دو ہزار گیارہ تک امریکی فوجیوں کا عراق سے مکمل انخلاء ہونا ہے۔