1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باغیوں کا حملہ، 11 بچوں سمیت 30 سویلین ہلاک

افسر اعوان2 اگست 2016

شامی صوبہ حلب میں باغیوں کی طرف شیلنگ کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 30 سویلین ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں 11 بچے بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/1JaVG
تصویر: Reuters

لندن میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سات خواتین بھی شامل ہیں۔ شام کے حالات پر نظر رکھنے والی اس تنظیم کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے مطابق الحمدانیہ اور راموسے کے علاقوں میں 11 بچے بھی ان حملوں کی نذر ہو گئے۔

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق شامی صدر بشارالاسد کی فورسز نے اپوزیشن کے زیر قبضہ حلب کے علاقے میں پر قبضہ کر لیا تھا جس کی وجہ سے باغیوں کا سپلائی روٹ منقطع ہو گیا تھا۔

باغیوں کی طرف سے اب کوشش کی جا رہی ہے کہ حکومتی فورسز کے زیر قبضہ علاقوں پر دوبارہ قبضہ حاصل کیا جائے اور یہ دونوں علاقے باغیوں کے حملوں کا خاص طور پر نشانہ ہیں۔

سیریئن آبزرویٹری کے مطابق حکومتی فورسز نے گزشتہ شب جوابی حملہ کر کے کچھ علاقوں پر قبضہ حاصل کر لیا تھا، جس کے بعد باغیوں کی طرف سے بھاری شیلنگ کا سلسلہ آج منگل دو اگست کی صبح تک جاری رہا۔

اپوزیشن کی طرف سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ حلب پر جلد قبضہ کر لیں گے
اپوزیشن کی طرف سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ حلب پر جلد قبضہ کر لیں گےتصویر: Reuters

شامی سرکاری میڈیا کے مطابق ملکی فورسز نے ’دہشت گردوں‘ کے زیر قبضہ علاقوں میں متعدد فضائی حملے کیے۔ شامی میڈیا کی طرف سے باغیوں کے لیے دہشت گرد کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔

تاہم اپوزیشن کی طرف سے امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ حلب پر جلد قبضہ کر لیں گے۔ اپوزیشن سٹی کونسل کے سربراہ بيريتا الحاج حسن کی طرف سے خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو ایک فیس بُک پیغام میں بتایا گیا، ’’اگر باغیوں نے حلب کے جنوب مغربی حصے میں حکومتی قبضے میں موجود علاقوں پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔۔۔ تو پورے حلب کو ایک ہفتے میں آزاد کرا لیا جائے گا۔‘‘

سیریئن آبزرویٹری کے مطابق حکومتی فورسز کے جہازوں نے آج دوپہر تک حلب کے علاقوں شیخ سعید اور السُکاری کے علاقوں میں کئی علاقوں پر حملے کیے جن کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوئے۔