1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برازیل: ایک جنونی نوجوان کی فائرنگ، 13 ہلاک

8 اپریل 2011

ریو ڈی جینیرو کے ایک اسکول میں قتلِ عام کے ایک واقعے کے بعد پورا برازیل سکتے کی سی کیفیت میں ہے۔ ایک 24 سالہ جنونی نوجوان نے ایک اسکول کے اندر قریب سے فائرنگ کر تے ہوئے کم از کم بارہ طلبہ کو ہلاک کر دیا۔

https://p.dw.com/p/10pg5
تصویر: dapd

برازیل کی صدر دِلما روسیف نے دارالحکومت برازیلیہ میں بہتے آنسوؤں کے ساتھ ان طلبہ کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کو کہا، جن کی زندگیاں اُن کے بقول ’اتنی جلد ختم کر دی گئیں‘۔ روسیف نے کہا کہ اِس طرح کا جرم برازیل سے مطابقت نہیں رکھتا۔

ویلنگٹن ڈے اولیویرا نامی اِس مسلح نوجوان نے ریو ڈی جینیرو کے ایک اسکول میں داخل ہو کر 9 تا 15 برس کی عمروں کے کم از کم بارہ طلبہ کو انتہائی قریب سے گولی مار کر ہلاک کیا اور پھر خود کو بھی گولی مار کر اپنی زندگی ختم کر لی۔ حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والے بارہ طلبہ میں دَس لڑکیاں اور دو لڑکے شامل ہیں۔ کم از کم 12 مزید افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں سے دو کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ نوجوان بھاگتا ہوا اسکول میں داخل ہوا اور اِس نے بچوں کو دیوار کے ساتھ کھڑے ہو جانے پر مجبور کیا اور پھر اُن پر قریب سے فائرنگ کر کے اُنہیں ہلاک کر دیا۔ ساتھ ساتھ وہ چلاّ رہا تھا:’’مَیں تم سب کو ختم کر دوں گا۔‘‘

Brasilien Amoklauf in Rio de Janeiro
ایک غمزدہ خاتونتصویر: dapd

برازیل میں کسی اسکول میں پیش آنے والا اپنی نوعیت کا یہ سب سے خونریز واقعہ ہے۔ اگر اتفاق سے قریب ایک پولیس اہلکار موجود نہ ہوتا اور حملہ آور پر گولی نہ چلاتا تو شاید ہلاکتوں کی تعداد کہیں زیادہ ہوتی۔ پولیس اہلکار کی مداخلت کے بعد حملہ آور نے اپنے سر میں گولی مار کر خود کُشی کر لی۔ ریو کے میئر ایڈوارڈو پائیس نے پولیس اہلکار کو ہیرو قرار دیتے ہوئے اُسے سراہا ہے۔ پائیس نے کہا کہ اِس سپاہی کے وہاں موجود نہ ہونے کی صورت میں اِس جنونی کارروائی کے نتائج کہیں زیادہ بھیانک ہو سکتے تھے۔

یو ٹیوب پر جاری ہونے والی تصاویر میں چیختے چلاتے اور بھاگتے ہوئے بچے نظر آ رہے ہیں، جن کی نیلی اور سفید یونیفارمز پر خون کے دھبے لگے ہوئے ہیں۔ کئی ہیلی کاپٹر ایک نزدیکی فٹ بال گراؤنڈ میں اُترے تاکہ زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں پہنچا سکیں۔

ریو کی خاتون پولیس چیف مارتا روخا نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ حملہ آور کے پاس دو ہتھیار اور گولیوں کی ایک پیٹی تھی اور اُس نے کم از کم تیس گولیاں چلائیں۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں