1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برازیل کا ارب پتی

18 دسمبر 2011

برازیل کا کوئی بھی اخبار ہو یا میگزین، بات فیشن کی ہو یا پھر بڑی بڑی پارٹیوں کی، ان تمام چیزوں سے آپ کو ایک نام جڑا ہوا ضرور ملےگا اور وہ ہے برازیل کے امیر ترین آئکے بٹِسٹا کا۔

https://p.dw.com/p/13V6Q
تصویر: AP

پچپن سالہ بٹِسٹا نے سابقہ کارنیوال کی رانی اور پلے بوائے کی زینت بننے والی Luma de Oliveira سے شادی کی تھی اور سن دو ہزار چار میں اسے طلاق بھی دے دی۔ اس شادی میں سے بِٹسٹا کی دو بچے ہیں۔

Eike Batista کا شمار دنیا کی مشہور ترین کاروباری شخصیات میں ہوتا ہے۔ وہ اس وقت برازیل کا امیر ترین شخص ہے مگر اب وہ دنیا کا امیر ترین شخص بننا چاہتا ہے۔ اس وقت بٹسٹا کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں سے آٹھویں نمبر پر ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق بٹسٹا کے اثاثوں کی مالیت اس وقت تیس بلین کے قریب بنتی ہے۔

باٹسٹا کی ترقی کا آغاز اسی کی دہائی میں اس وقت ہوا، جب ہزاروں برازیلی افراد نے جنگلات میں سونے کی تلاش میں غیر قانونی طور پر سونے کی کانیں کھودنا شروع کیں۔

Flash-Galerie Eike Batista
باٹسٹا کی ترقی کا آغاز اسی کی دہائی میں اس وقت ہواتصویر: AP

بٹسٹا نے انجنئیرنگ کی تعلیم جرمنی میں حاصل کی۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ برازیل واپس پہنچا اور ادھار رقم سے سونے کا کاروبار شروع کر دیا۔ اس وقت برازیل کی معاشی حالت انتہائی خراب تھی۔ افراط زر کی شرح روز بروز بڑھ رہی تھی اور سونے کی ڈیمانڈ میں روز بروز اضافہ ہو رہا تھا۔ بٹسٹا کے بقول وہ سونے کی کانوں میں کام کرنے والوں سے مال خریدتا اور بڑے بڑے ڈیلروں کو فروخت کرتا تھا اور اس میں دس فیصد اس کا حصہ ہوتا تھا۔ بائیس برس کی عمر میں اس نے 60 ملین ڈالر کا سونا فروخت کیا اور چھ ملین ڈالر کی کمائی کی۔ اس کے بعد اس نے اپنی کان خریدی اور خود سونا نکالنا شروع کر دیا۔

بٹسٹا کے ناقدین کا کہنا ہے کہ وہ سیلف میڈ نہیں ہے۔ اس کا والد Eliezer Batista وزارت کان کنی کا وزیر تھا اور اس کی ایک اپنی کمپنی بھی تھی۔ لیکن اس کے برعکس بٹسٹا کا دعوٰی ہے کہ اسے والد کی کمپنی سے ایک پائی کی مدد بھی نہیں ملی۔ بٹسٹا اب برازیل کے گیس اور آئل کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کرتے ہوئے دنیا کا امیر ترین شخص بننے کا اعزاز حاصل کرنا چاہتا ہے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں