1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برسلز ميں نيٹو کی نئی پاليسی پر غور

14 اکتوبر 2010

نيٹو کے وزرائے دفاع اور خارجہ آج برسلز ميں اکٹھے ہوئے ہيں۔ وہ اگلے 10 برسوں کے لئے نيٹو کی ايک ايسی نئی پاليسی ترتيب دينا چاہتے ہيں جس ميں نئے خطرات کے دفاع کے نئے طريقے شامل ہوں۔

https://p.dw.com/p/PeQv
نيٹو کے سيکريٹری جنرل راسموسنتصویر: AP

مغربی دفاعی فوجی اتحاد نيٹو کے وزرائے خارجہ اور دفاع برسلز ميں ايک غيرمعمولی اجلاس ميں کئی رکن ملکوں کے بجٹوں ميں کٹوتی کے خطرے کے پس منظر ميں نيٹو کی ايک نئی حکمت عملی پرغور کررہے ہيں۔ يہ سوچا جارہا ہے کہ ايک نيا دفاعی نظريہ تشکيل ديا جائے کہ اگلے 10 برسوں ميں نيٹو کو کيا کچھ کرنا چاہئے اور اس کے لئے اُسے کن اشيا اور سازوسامان کی ضرورت پڑے گی۔ يہ بحث ايک ايسے وقت ہو رہی ہے، جب نيٹو کے بہت سے رکن ملکوں کو، اقتصادی بحران کی وجہ سے اپنے دفاعی بجٹوں ميں کمی کرنے کے لئے بہت شديد دباؤ کا سامنا ہے۔

NO FLASH Brüssel NATO Hillary Clinton USA Belgien
نيٹو کانفرنس ميں امريکی ورير خارجہ ہليری کلنٹنتصویر: AP

نيٹو کے سيکريٹری جنرل آندرس فوگ راسموسن نے وزرائے دفاع سے بات چيت کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ نيٹو کی نئی پاليسی ايسی ہونا چاہيے کہ وہ بچت کے اس دور سے گزرنے کے بعد کے زمانے تک اس تنظيم کی رہنمائی کر سکے۔

نيٹو کی پچھلی اسٹريٹجی يا حکمت عملی سن 1999ء میں بنائی گئی تھی۔ اب اس کا واضح احساس ہورہا ہے کہ اس حکمت عملی ميں دہشت گردی، بین البراعظمی ميزائل دفاع اور انٹرنيٹ کے ذريعے جنگ کے مسائل پر بہت کم توجہ دی گئی ہے۔ آج نيٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس ميں ان تينوں مسائل پر بہت زيادہ زور ديا جائے گا۔

جرمن وزيردفاع کارل تھيوڈور سُوگُٹن برگ نے کہا،’ دنيا کئی لحاظ سے بنيادی طور پر تبديل ہوگئی ہے اور ہميں کئی اطراف اپنا دفاع کرنا ہے۔ نيٹو کو اپنی پاليسی منں اس کو سمجھنا ہوگا۔

NATO Treffen Karl-Theodor Guttenberg Robert Gates
برسلز ميں نيٹو کی کانفرنس ميں رابرٹ گيٹس اور کارل تھيوڈور سُو گُٹن بزگتصویر: AP

آج نيٹو کے وزراء، تنظيم کی جس نئی پاليسی پرغورکررہے ہيں، سيکريٹری جنرل راسموسن اُس کا ايک خاکہ پہلے ہی تيار کرچکے ہيں۔ اس کی حتمی منظوری لزبن ميں 19اور20 نومبرکےاجلاس ميں دی جائے گی۔

راسموسن نے آج برسلز ميں يہ بھی کہا کہ نيٹو کا بنيادی فريضہ اب بھی اپنے900 ملين شہريوں کا دفاع ہی ہے، ليکن جديد خطرات کا جديد طريقوں سے دفاع بھی ہونا چاہيے۔ انہوں نے کہا،’ ميزائل حملے کا خطرہ واضح ہے۔ مقابلے کی صلاحيت موجود ہےاور اخراجات قابل برداشت ہيں۔‘

امريکی وزيردفاع رابرٹ گيٹس نے صحافيوں سے باتيں کرتے ہوئے کہا کہ نيٹو کے ايک وسيع ميزائل دفاعی نظام پر بڑی حد تک اتفاق رائے پايا جاتا ہے۔

راسموسن نيٹو کے اتحادی ممالک پريہ دباؤ بھی دے رہے ہيں کہ وہ ہيلی کاپٹروں اور ٹرانسپورٹ طياروں جيسے کليدی اہميت کے ہتھيارخريدنے کے لئے اپنے مالی وسائل اکٹھے کريں۔

رپورٹ: شہاب احمد صدیقی

ادارت: عاطف بلوچ