1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برسوں بعد جرمن شخص بھارت میں اپنی ماں سے ملاقات میں کامیاب

18 نومبر 2010

ایک 37 سالہ جرمن شخص نے سترہ سال تک قانونی جنگ لڑنے کے بعد بھارت میں مقیم اپنی والدہ سے ملاقات کا حق حاصل کر لیا۔ اس ملاقات کے ساتھ وہ ذہنی راحت سے بھی ہمکنار ہوا۔

https://p.dw.com/p/QCs4
تصویر: AP

جرمنی واپس لوٹنے سے پہلے بھارتی نژاد جرمن شہری ارون ڈھول کا کہنا تھا کہ اس ملاقات نےان کی اپنی اصل ماں سےملنے کی شدید خواہش کو پورا کر دیا ہے اور اب وہ اپنے ملک واپس لوٹتے ہوے بہت خوش ہیں۔

بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ڈھول کو سن 1973 میں ایک جرمن جو‍ڑے نے بھارت کے شہر پونے میں واقع خواتین کے ایک ادارے سے اس وقت گود لیا تھا جب وہ محض دو ماہ کے تھے۔ 14 سال کی عمر سے ہی وہ اپنی اصل ماں کے بارے میں جاننے کے لئے بےتاب تھے اور آخرکار 20 سال کی عمر میں وہ اس ادارے تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔

Weltwassertag
ایک بھارتی ماں اپنے بچے کو پانی پلاتے ہوئےتصویر: AP

ابتداء میں ادارے کی جانب سے ان کو گود لئے جانے کا ایڈاپشن ریکارڈ دیکھانے سے انکار کر دیا گیا تھا ۔ ڈھول نے اس انکار کے بعد عدالت کا رخ کیا۔ سترہ سال مختلف عدالتوں میں مقدمہ چلتا رہا اور آخر کار یہ بھارتی سپریم کورٹ میں پہنچ گیا۔ جہاں 16 اگست کو سپریم کورٹ کے حکم پر ان کو ریکارڈ تک رسائی دے دی گئی۔ ریکارڈ سے ڈھول کو معلوم ہوا کہ ان کی والدہ ہندو ہیں اور اس ادارے میں اس وقت حاملہ ہونے کی وجہ سے پناہ گزین ہوئیں تھیں کیونکہ خاتون کی سہیلی کے بھائی نے ان سے شادی سے انکار کر دیا تھا۔

اپنی ماں سے طویل انتظار کے بعد پہلی ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈھول کہتے ہیں کہ انکی ماں اپنے شوہر کے ساتھ ان سے ایک عوامی پارک میں ملاقات کرنے آئیں تھیں " میں بہت نروس تھا۔ مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ میں اپنی ماں سے یہ کس طرح پوچھوں کہ کیا وہ ہی میری اصل ماں ہیں ۔ لیکن ماں نے میرا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے لیا اور میرا سر اور بال سہلاتی رہیں۔ "

ڈھول کہتے ہیں کہ وہ اپنی ماں سے زیادہ بات نہں کر سکے لیکن وہ بہت خوش ہیں کہ ان کی ملاقات آخر اپنی ماں سے ہو ہی گئی۔ شادی شدہ اور دو بیٹیوں کے باپ ڈھول اس وقت جرمنی میں مقیم ہیں ۔

رپورٹ: عنبرین فاطمہ

ادارت : عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں