1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ میں نجی طیارہ تباہ، بن لادن کے خاندان کے افراد ہلاک

عاطف بلوچ1 اگست 2015

برطانیہ میں سعودی سفارتخانے نے بتایا ہے کہ جنوبی انگلینڈ میں ایک چھوٹے پرائیوٹ طیارے کی تباہی کے نتیجے میں اس میں سوار اور مارے جانے والے افراد میں القاعدہ کے سابق رہنما اسامہ بن لادن کے خاندان کے افراد بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/1G8K0
تصویر: AP

سعودی حکومت نے بتایا ہے کہ برطانیہ میں ایک چھوٹے طیارے کی تباہی کے اس واقعے میں القاعدہ کے سابق رہنما اسامہ بن لادن کے خاندان کے کچھ افراد مارے گئے ہیں۔ برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر نے ہلاک شدگان کی شناخت ظاہر کیے بغیر بتایا کہ یہ ہلاکتیں جنوبی انگلینڈ میں کل جمعے کے روز ایک چھوٹے پرائیویٹ جیٹ طیارے کی تباہی کے نتیجے میں ہوئیں۔

برطانوی حکام کے مطابق اس حادثے میں کُل چار افراد مارے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں رجسٹرڈ Phenom 300 طرز کا یہ جیٹ جمعے کے دن جنوبی انگلینڈ میں واقع کاروں کے ایک نیلام گھر کے اوپر گر کر تباہ ہوا۔ پولیس کے مطابق اس حادثے کے نتیجے میں زمین پر موجود افراد میں سے کوئی ہلاک نہیں ہوا۔

بتایا گیا ہے کہ کریش ہونے کے بعد اس طیارے کو آگ لگ گئی تھی، جسے امدادی ٹیموں نے بجھایا۔ مقامی پولیس کے مطابق اس طیارے میں ایک پائلٹ اور تین دیگر افراد سوار تھے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا یہ طیارہ اطالوی شہر میلان کے ہوائی اڈے سے اڑا تھا اور اس کی منزل برطانیہ میں Blackbushe کا بہت چھوٹا سا ہوائی اڈہ تھا۔

اسامہ بن لادن کا وسیع تر خاندان سعودی عرب کا ایک بہت بڑا کاروباری خاندان ہے، جو سعودی معاشرے میں نمایاں حیثیت کا حامل ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ جب ریاض حکومت نے دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے پر اسامہ بن لادن کی سعودی شہریت منسوخ کی تھی تو اس کے رشتہ داروں نے بھی اسامہ بن دلان سے ترک تعلق کر لیا تھا۔

Osama Bin Laden Porträt
اسامہ بن لادن کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ہلاک کیا گیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

برطانیہ میں تعینات سعودی سفیر نے اس حادثے پر محمد بن لادن کے بیٹوں اور دیگر رشہ داروں سے تعزیت بھی کی ہے۔ تاہم عوامی سطح پر ہلاک شدگان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ محمد بن دلان اسامہ بن لادن کے والد تھے اور وہ بھی 1967ء میں سعودی عرب ہی میں ایک چھوٹے طیارے کے حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

لندن میں سعودی سفارتخانے کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ریاض حکومت لندن حکومت کے ساتھ مل کر اس حادثے کی وجوہات جاننے کی کوشش کرے گی۔ علاوہ ازیں سعودی حکومت ہلاک شدگان کی میتوں کو ان کے آبائی شہروں تک پہنچانے میں بھی تعاون کرے گی۔