1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ کا بچتی منصوبہ، سیلز ٹیکس میں اضافہ

23 جون 2010

برطانیہ نے ملکی بجٹ کے خسارے کو پورا کرنے کے لئے پانچ سالہ بچتی منصوبہ پیش کیا ہے۔ اس پلان کے مطابق سیلز ٹیکس کو بڑھا کربیس فیصد کر دیا جائے گا جبکہ ملکی اخراجات میں پچیس فیصد کی کمی کی جائے گی۔

https://p.dw.com/p/O0T8
برطانوی وزیرخزانہ جارج آسبورن ہنگامی بجٹ کا اعلان کرتے ہوئےتصویر: AP

برطانوی وزیرخزانہ جارج آسبورن نے ملک کے ریکارڈ بجٹ خسارے کو قابو میں لانے کے لئے یہ ہنگامی بجٹ منگل کو ’دارالعوام‘ یعنی ملکی پارلیمان کے ایوان زیریں میں پیش کیا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی ’’لاپرواہیوں‘‘ کے ازالے کے لئے یہ بچتی منصوبہ ناگزیر بن گیا ہے۔ برطانیہ کواس وقت 149 ارب پاؤنڈ کے ریکارڈ بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔

اس منصوبے کے مطابق ’ویٹ‘ سیلز ٹیکس کی مد میں ایک بڑی رقم بچائی جائے گی۔ اس ٹیکس کو موجودہ 17.5 فیصد سے بڑھا کر بیس فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس مدد میں سالانہ تیرہ بلین پاؤنڈ کی بچت ممکن ہو سکے گی۔ تاہم شراب، ایندھن اور تمباکو جیسی مصنوعات کو اس ٹیکس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ بچتی منصبوبے کے تحت سماجی بہبود کے شعبے کے اخراجات میں گیارہ ارب پاؤنڈ کی کٹوتی کی جائے گی۔

NO FLASH Großbritannien Cameron Downing Street
وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون بائیں اور ان کے نائب نک کلیگ دائیںتصویر: picture-alliance/dpa

برطانیہ میں قدامت پسندوں اورلبرل ڈیموکریٹس نے ایک ماہ قبل ہی حکومت سنبھالی۔ اقتدار میں آنے کے بعد ہی مشکلات میں گھری برطانوی معیشت کو سہارا دینے کے لئے نئی حکومت نے فوری طور پر مختلف اصلاحاتی اقدامات تجویز کرنا شروع کر دئے تھے۔

دوسری طرف اپوزیشن لیبر پارٹی نے حکمران اتحاد کے اس نئے منصوبے پر سخت تنقید کی ہے۔ لیبر پارٹی کے نگران سربراہ ہیریٹ ہیرمین نے کہا کہ ان بچتی اقدامات کے باعث ملکی معیشت تنزلی کا شکار ہوگی اور اورغریب طبقہ مزید مشکلات کا شکار ہو جائے گا۔

دریں اثناء اقتصادی ماہرین نئی مخلوط حکومت کے بچتی منصوبے کو سیاسی اوراقتصادی اعتبار سے ایک ’جوا‘ قرار دیا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت:گوہر نذیر گیلانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں