1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برلینالے فلم میلہ اپنے شباب پر

17 فروری 2011

دس روزہ میلہ اب اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے۔ برلینالے کے گولڈن بیئر ایوارڈ کے مقابلے کی دوڑ میں 16 فلمیں شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/10IQJ
برلینالے کے شائقینتصویر: picture-alliance/dpa

کسی بھی فلمی مقابلے کو کامیاب بنانے کے لیے چند مشہور فلموں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسا ہی بین الاقوامی فلمی میلے برلینالے کے ساتھ بھی ہے۔ تاہم اس بار اسکرین کی جانے والی جو فلمیں مقابلے میں شامل ہیں، وہ کوئی خاص پُر جوش فضا قائم کرنے میں کامیاب نظر نہیں آئیں۔ تاہم اس مایوس کن صورتحال کو سہارا دیا ایران، ترکی اور ہنگری کی فلموں نے۔

Filmstill Barzakh Berlinale 2011 Flash-Galerie
امسالہ برلینالے میں دکھائی جانے والی چیچنیا کی خواتین کے بارے میں فلمتصویر: Berlinale 2011

خاص طور سے ایرانی ہدایت کار اصغر فرہادی کی فلم ’ جدائیِ نادر از سیمین‘ نے۔ یہ ایک درد ناک کہانی ہے، ایک جوڑے کی جو زندگی میں اُس وقت شدید انتشار کا شکار ہو جاتا ہے جب کورٹ کی طرف سے اس کی طلاق کی اپیل رد کر دی جاتی ہے۔ اس فلم نے جرمن دارالحکومت میں منعقد ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلوں میں سے ایک برلینالے میں دھوم مچا دی۔

ایک آزمودہ کار ہنگیرین ہدایت کار Bela Tarr کی بہت زیادہ پسند کی جانے والی فلم The horse of Turin کے اس بار برلینالے میں کوئی نہ کوئی ایوارڈ حاصل کرنے کے امکانات بہت روشن نظر آ رہے ہیں۔ اس وقت ہر کسی کا دل ہفتہ 19 فروری کو برلن میں امسالہ فلم فیسٹیول کے ایوارڈز کے اعلان میں اٹکا ہوا ہے۔

Flash-Galerie Berlin Berlinale 2011
برلینالے کے موقع پر سکیورٹی کے انتظامات بھی سختتصویر: DW

ہنگری کے ہدایت کار کی اس فلم کی طرح ترک ہدایت کار سیفی توئی مان کی فلم Our Grand Despair کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ اسے بھی کسی نہ کسی انعام کا حقدار قرار دیا جا سکتا ہے۔ یہ فلم ایک Trio یا تین کرداروں کے ارد گرد گھومنے والی ایک انوکھی کہانی پر مشتمل ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ دو مرد، جن کی عمریں 30 کے پھیرے میں ہیں، کس طرح ان کی پُر امن بقاء باہمی کے اصول کے تحت رواں زندگی اُس وقت زیر دباؤ اور انتشار کا شکار ہو جاتی ہے جب وہ اپنے ایک دوست کی بہن کو اپنے گھر میں رہنے کی اجازت دیتے ہیں۔

یہ تینوں فلمیں دراصل اس بار کے برلینالے میں دکھائی جانے والی 400 فلموں کی ایک جھلک ہیں، جنہیں مختلف حصوں میں تقسیم کر کے اسکرین کیا جا رہا ہے۔ تاہم کُل 13 فلموں کو ورلڈ پریمیئر کی حیثیت حاصل ہے۔

دراصل ترک ہدایت کار تیومان کی فلم ایرانی فلمساز جعفر پناہی پر 20 سال تک فلم بنانے پر عائد کی جانی والی پابندی کے خلاف ایک منقش پردے کی حیثیت سے شامل کی گئی ہے۔ جعفر پناہی کو ایرانی حکومت کے خلاف کام کرنے کے الزام میں چھ سال کے لیے آہنی سلاخوں کے پیچھے مقید کر دیا گیا۔

Panahi auf Rucksack im Urania Kino in Berlin bei der Berlinale 2011
برلینالے کے موقع پر ایرانی فلمساز جعفر پناہی کے مداحوں کا اُن کی قید کی سزا کے خلاف احتجاجتصویر: DW/F.Payar

ایرانی فلمسازوں پر حکومت کی طرف سے ہونے والے جبر کے سبب اس بار کے برلینالے کا فوکس خاص طور سے ایرانی فلموں پر ہی ہے۔

دس روزہ میلہ اب اپنے اختتام کی طرف گامزن ہے۔ برلینالے کے گولڈن بیئر ایوارڈ کے مقابلے کی دوڑ میں 16 فلمیں شامل ہیں۔ ہفتے کی شب ایک شاندار تقریب میں انعامات کا اعلان ہو گا۔

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں