1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بریگزٹ، یورپی یونین کی پہلی ’پتنگ‘ کٹ گئی

عدنان اسحاق 24 جون 2016

برطانیہ میں یورپی یونین سے انخلاء یا اس کا حصہ رہنے کے لیے کرائے جانے والے ریفرنڈم کے نوے فیصد سے زائد ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی ہے۔ غیر حتمی نتائج کے مطابق برطانوی عوام نے یورپی یونین کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1JCFS
تصویر: Reuters/T. Melville

برطانیہ کے مختلف ذرائع ابلاغ کے مطابق نوے فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد سامنے آنے والے نتائج کے مطابق 52 فیصد ووٹ بریگزٹ کے حق میں پڑے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ووٹوں کا فرق اتنا زیادہ ہے کہ نتیجے کا اب تبدیل ہونا تقریباﹰ ناممکن ہی دکھائی دے رہا ہے۔

یورپی یونین سے اب تک کوئی بھی رکن ملک الگ نہیں ہوا ہے۔ تاہم ماہرین کو خدشہ ہے کہ برطانوی عوام کے اس فیصلے کے بعد مزید ممالک بھی اس کی پیروی کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر آج جمعے کو ہی انتہائی دائیں بازو کے ولندیزی رہنما گیئرٹ ولڈرز نے بھی ہالینڈ میں اسی طرح کا ایک ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ یورپی رہنما پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ انخلاء کا مطلب انخلا ہی ہے اور اس سلسلے میں مزید بات چیت نہیں کی جائے گی۔

اس نتیجے کا اثر فوری طور پر برطانوی کرنسی پاؤنڈ پر بھی پڑا ہے، جو 1985ء کے بعد اپنی سب سے کم قدر پر پہنچ گیا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا تھا کہ ریفرنڈم کا نتیجہ کچھ بھی ہو وہ سربراہ حکومت کے منصب پر فائز رہیں گے۔ کیمرون کے بقول ریفرنڈم کرانے کے اپنے فیصلے پر وہ نادم نہیں ہیں۔ تاہم اب اس نتیجے کے بعد برطانیہ کی سیاسی صورت کے تبدیل ہونے کے بھی قوی امکانات ہیں کیونکہ ڈیوڈ کیمرون یورپی یونین کے ساتھ رہنے کے حق میں تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ آج شام تک کیمرون مستعفی ہونے کا اعلان بھی کر دیں۔

Großbritannien EU-Referendum Brexit Wahlergebnis Sunderland
تصویر: Getty Images/R. Stothard

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اس ریفرنڈم کے بعد برطانیہ نامعلوم سفر کی جانب چل پڑا ہے۔ اس اداریے میں مزید لکھا گیا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد براعظم یورپ کو متحد کرنے اور ہر طرح کے تنازعات کو ختم کرنے کے جو منصوبے بنائے گئے ہیں وہ اس اس نتیجے سے بعد عدم استحکام کا شکار ہو جائیں گے۔

46.5 ملین برطانوی شہری اس ریفرنڈم ووٹ ڈالنے کے اہل تھے اور حکام کے مطابق 23 جون کو ہونے والے اس ریفرنڈم میں ووٹنگ کا تناسب 72 فیصد کے لگ بھگ رہا، جو 2015ء کے عام انتخابات سے بھی زیادہ ہے۔