1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بشار الاسد کو روس ہی میں رہ جانا چاہیے، ترک وزیر اعظم

مقبول ملک21 اکتوبر 2015

شام میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے صدر بشار الاسد کے پہلے غیر ملکی دورے پر روس جانے کے حوالے سے ترک وزیر اعظم احمد داؤد اوگلُو نے کہا ہے کہ اگر اسد شامی عوام کی بہتری چاہتے ہیں تو انہیں روس ہی میں رہ جانا چاہیے۔

https://p.dw.com/p/1Gs7v
Parteitag AKP Türkei Ahmet Davutoglu Plakat Flagge Ankara
ترک وزیر اعظم احمد داؤد اولُوتصویر: Reuters/Umit Bektas

انقرہ سے بدھ اکیس اکتوبر کے روز موصولہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ترک وزیر اعظم نے آج کہا کہ کہ وہ چاہتے ہیں کہ شامی صدر روس میں اپنا قیام بڑھا دیں تاکہ اس طرح شامی عوام کو کچھ ’ریلیف ملے اور شام میں سیاسی تبدیلی کا عمل شروع ہو سکے‘۔

احمد داؤد اوگلُو نے یہ بات آج انقرہ میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران پوچھے گئے اس سوال کے جواب میں کہی کہ بشار الاسد کے روس کے دورے اور منگل کے روز اسد کی ماسکو میں روسی ہم منصب پوٹن کے ساتھ ملاقات پر ترکی کا ردعمل کیا ہے؟

اس پر ترک سربراہ حکومت نے کہا، ’’بہتر ہو گا کہ وہ (اسد) ماسکو میں طویل عرصہ قیام کریں۔ اس طرح شامی باشندوں کو بھی کچھ سکون ملے گا۔ حقیقت میں بشار الاسد کو اس لیے بھی روس ہی میں رہنا چاہیے کہ شام میں سیاسی تبدیلی کے عمل کا آغاز ہو سکے۔‘‘

صحافیوں کے ساتھ اپنی بات چیت میں داؤد اوگلُو نے ایک بار پھر کہا کہ شامی تنازعے میں ترکی کی پوزیشن یہ ہے کہ شام کے مستقبل میں بشار الاسد کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شامی بحران کا حل تلاش کرتے ہوئے بنیادی توجہ ’اسد کی موجودگی میں تبدیلی‘ کی بجائے ’اسد کی رخصتی کے فارمولے‘ پر دی جانا چاہیے۔

Russland Syrien Assad bei Putin
بشار الاسد نے ماسکو میں منگل بیس اکتوبر کی شام ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کیتصویر: Reuters/RIA Novosti/Kremlin/A. Druzhinin

اسی دوران ماسکو سے آمدہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ آج ہی ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں ان کے ساتھ شامی صدر کے اچانک دورہء روس کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی۔

روسی خبر رساں اداروں کے مطابق کریملن کے ترجمان دیمتری پَیسکوف نے ایک بیان میں کہا کہ اس ٹیلی فون گفتگو میں دونوں صدور نے شامی بحران کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور اسی تناظر میں صدر پوٹن نے صدر ایردوآن کو شامی صدر اسد کے دورہء روس کے نتائج سے آگاہ کیا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں