1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلاٹر کی نوے دن کی معطلّی ’’حیاتو کی چاندی‘‘

عدنان اسحاق8 اکتوبر 2015

عیسٰی حیاتو کو فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کا عبوری صدر بنا دیا گیا ہے۔ فیفا کے مطابق جوزیف بلاٹر کو بطور صدر ان کی ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا گیا اور ان کی غیر حاضری میں اس ادارے کی سربراہی حیاتو کے پاس ہو گی۔

https://p.dw.com/p/1GlD0
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Ammar

69 سالہ عیسیٰ حیاتو کنفیڈریشن آف افریقن فٹ بال ’سی اے ایف‘ کے صدر ہیں اور ماضی میں مشکلات کا شکار رہنے کے باوجود وہ فیفا کے نائب سربراہ بھی تھے۔ فیفا کے بیان میں مزید بتایا گیا کہ نوے دن کی معطّلی کے دوران بلاٹر کسی بھی سطح پر فیفا کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے اور نہ ہی انہیں فیفا کے حوالے سے ذرائع ابلاغ سمیت اس تنظیم سے منسلک کسی بھی ادارے سے بات کرنے کی اجازت ہوگی۔

سوئس حکام کی جانب سے بدعنوانی میں ملوث ہونے کے شبے میں بلاٹر سے پوچھ گچھ شروع کی گئی ہے اور جس کے فوری رد عمل میں فیفا کی ضابطہ اخلاق کی کمیٹی نے انہیں نوے دن کے لیے معطّل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حیاتو کا تعلق کیمرون سے ہے اور وہ فیفا کی اہم ترین مالی کمیٹی سے بھی منسلک رہ چکے ہیں۔ انہوں نے ایک مرتبہ سیپ بلاٹر کے حریف کے طور پر اس تنظیم کی صدارت کے لیے ہونے والے انتخابات میں حصہ بھی لیا تھا۔ تاہم بدعنوانی کے حالیہ واقعات سے قبل تک وہ اور بلاٹر انتہائی قریب تھے۔

Joseph Blatter und Issa Hayatou
بدعنوانی کے حالیہ واقعات سے قبل تک حیاتو اور بلاٹر انتہائی قریب تھےتصویر: picture-alliance/dpa/Messara

عیسیٰ حیاتو 1988ء سے ’سی اے ایف‘ کے سربراہ ہیں اور وہ 1990ء میں فیفا کی ایگزیکیٹو کمیٹی کے رکن بنے تھے۔ 2010ء میں جنوبی افریقہ میں فٹ بال کے عالمی کپ کے انعقاد میں بھی حیاتو نے انتہائی اہم کردار ادا کیا تھا۔ یہ براعظم افریقہ میں منعقد ہونے والا پہلا عالمی کپ تھا۔ تاہم ان پر بھی الزامات عائد کیے جا چکے ہیں۔ اولمپکس کی بین الاقوامی تنظیم نے 2011ء میں کھیلوں سے متعلق ایک مارکیٹنگ کمپنی’آئی ایس ایل‘ سے غیر قانونی رقم لینے کے الزام میں ان پر شدید تنقید کی تھی۔ حیاتو نے صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا تھا، ’’بین الاقوامی کھیلوں کے تمام معاہدوں کے حوالوں سے میرا ضمیر بالکل شفاف ہے‘‘۔