1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلغراد: ہم جنس پرستوں کی پریڈ پر حملہ

11 اکتوبر 2010

سربیا میں ہم جنس پرستوں کی’پرائڈ پریڈ‘ کے دوران اس ریلی کے مخالفین اور پولیس کے مابین تصادم میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/PanH
ہم جنس پرستوں کی ریلی میں شامل لوگتصویر: picture-alliance/dpa

مظاہرین نے دارالحکومت بلغراد میں برسر اقتدارسیاسی جماعت کےکئی دفاترکو آگ لگا دی اورپولیس پر پیٹرول بم بھی پھینکے۔ ان جھڑپوں کے دوران سرکاری ٹیلی وژن کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔

ہم جنس پرست مخالفین کی کوشش تھی کہ وہ اتوارکومنعقد کی گئی ہم جنس پرستوں کی ریلی میں خلل ڈالتے ہوئے اسے ناکام بنا دیں۔ بلغراد میں 2001ء کے بعد پہلی مرتبہ ہم جنس پرستوں نےایک خصوصی پریڈ کا اہتمام کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ریلی مخالفین نے سیاہ اورسفید رنگ کی شرٹس پہن رکھی تھیں، ان کا مؤقف تھا کہ ہم جنس پرستی ان کے ملک کی بنیادی اقدار کے خلاف ہےاور ایسی پریڈ منعقد نہیں کی جانی چاہئے۔ اطلاعات کے مطابق تشدد کے بڑے واقعات ’پرائڈ پریڈ‘ کے بعد رونما ہوئے۔

Krawalle nach Umzug von Homosexuellen in Belgrad
اس تصادم میں متعدد افراد زخمی ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

پولیس اور مظاہرین کے مابین تصادم کے نتیجے میں سو افراد کوگرفتار بھی کیا گیا۔ سربیا کی پولیس کے مطابق ان جھڑپوں کے دوران 124پولیس اہلکاروں سمیت سترہ افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔ اگرچہ ہم جنس پرستوں کی پرائڈ پریڈ کے موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے تاہم مظاہرین نے موقع ملنے پر پولیس کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ بتایا گیا ہےکہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کےگولےاور ربڑ کی گولیاں بھی برسائیں۔ اس دوران مظاہرین، اس پریڈ کے حامی صدر بورس ٹاڈچ کی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے صدردفترکو نذر آتش کرنے میں بھی کامیاب ہوگئے لیکن سکیورٹی گارڈز نے فوری پر یہ آگ بھجا دی۔

وزارت داخلہ کے مطابق چھ ہزار کے قریب مظاہرین نے اس پر تشدد احتجاج میں حصہ لیا۔ ایک حکومتی بیان کے مطابق،’ آئندہ دنوں کے دوران بھی گرفتاریوں کا عمل جاری رہے گا۔‘ صدر ٹاڈچ نے خبردار کیا ہے کہ اس تشدد کے پیچھے کار فرما شرپسند عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ حکام نے اسے تشدد کی ایک ‘منظم کارروائی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان جھڑپوں کے دوران بلغراد میں لوٹ مار بھی کی گئی۔

سربیا کے آرتھو ڈکس کلیساء نے جمعہ کو ہی اس پریڈ کے خلاف بیان دے دیا تھا تاہم ساتھ ہی تشدد آمیزکارروائیوں کو نظرانداز کرنے پر بھی زور دیا تھا۔

NO FLASH Kulturwüste Belgrad
سربیا کے معاشرے میں ہم جنس پرستی کو معیوب سمجھا جاتا ہےتصویر: picture alliance/dpa

بلغراد میں ہم جنس پرستوں کی پہلی پریڈ کا انعقاد2001ء میں کیا گیا تھا تاہم اس وقت بھی انتہائی دائیں بازو کے انتہا پسندوں نے ایسے ہی پر تشدد فسادات برپا کرنے کی کوشش کی تھی۔ سربیا کے قدامت پسند معاشرے میں اب بھی ہم جنس پرستوں کے خلاف شدید نفرت پائی جاتی ہے اور ہم جنس پرستی کا کھلم کھلا اعلان کرنے والے افراد سے امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں