1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بل فائٹنگ ، ثقافتی رنگ یا ظالمانہ شوق

30 مارچ 2010

بل فائٹنگ کو ہسپانوی ثقافت کا قدیم اور روایتی حصہ قرار دیا جاتا ہے جب کہ مخالفین اِس کو ظلم اور جبر کا ایک انداز گردانتے ہیں۔ دنیا کے چند ملکوں میں یہ خاصا مقبول کھیل سمجھا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/MhMX
تصویر: AP

ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں جانوروں کے حقوق کی پچاس تنظیموں سے وابستہ ہزاروں افراد نے بل فائٹنگ کے خلاف ایک مظاہرے میں حصہ لیا۔ مظاہرین حکومت سے مطالبہ کر رہے تھے کہ اِس کھیل کو کالعدم قرار دیا جائے۔ دوسری جانب اِس کھیل کے شوقین قدامت پسند طبقے کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اِس کو ہسپانوی ثقافتی ورثے کا حصہ قرار دیا جائے۔

Stierrennen in Pamplona Spanien Stierkampf
سپین کے شہر پامپلونا میں گلیوں میں بھینسے دوڑانے کا میلہ منعقد کیا جاتا ہےتصویر: AP

بل فائٹنگ کے خلاف مظاہرہ کرنے والے ہزاروں افراد میں بیشتر نوجوان تھے اور اُن کی عمریں تیس سال سے کم تھیں۔ اِس بڑے مظاہرے کی ایک وجہ میڈرڈ کی علاقائی حکومت کی سربراہ Esperanza Aguirre کا وہ پلان بھی ہو سکتا ہے جس کے تحت وہ بل فائٹنگ کو علاقے کے ثقافتی ورثے کا حصہ قرار دینے کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ کھیل عظیم مصور گویا کے لئے انسپیریشن کا باعث بنا تھا اور ڈرامہ نگار ’اورسن ویلز‘ اور ناول نگار ’ارنسٹ ہیمنگوے‘ کے شاہکاروں کا حصہ ہے۔ میڈرڈ کی علاقائی حکومت کی سربراہ نے بل فائٹنگ کو آرٹ کا حصہ قرار دیا۔

ارنسٹ ہیمنگوے نے اپنی کتاب’ ڈیتھ ان دی آفٹرنون‘ میں بُل یا بھینسےسے مقابلہ کرنے والے کو آرٹسٹ یا فنکار قرار دیا تھا۔ سپین میں جنرل فرانکو کے آمرانہ دور میں بل فائٹنگ کو قومی یک جہتی کے لئے بھی فروغ دیا گیا تھا۔ اُسی دور میں اِس کی مقبولیت کے قومی سطح پر بڑے بڑے پلان بنائے گئے تھے۔

یورپی ملک سپین میں جانوروں کے حقوق کی ایک سرگرم کارکن Mireya Barbeto کا تعلق بل فائٹنگ کی مخالفت کرنے والی ایک سیاسی جماعت PACMA سے ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ ظلم یا ٹارچر کو کلچر نہیں کہا جا سکتا۔ اُن کا مزید کہنا ہے کہ سپین میں اِس انداز میں جانوروں پر ظلم قومی شرمندگی کا باعث ہے۔

Chrissie Hynde protestiert mit
جانوروں کے حقوق کے لئے منعقدہ ایک مظاہرہتصویر: AP

یہ ایک دلچسپ امر ہے کہ ہسپانوی صوبے کیٹا لونیا نے اٹھارہ دسمبر سن دو ہزار نو میں بل فائٹنگ کو غیر قانونی قرار دے کر پابندی عائد کردی تھی۔ پارلیمنٹ نے یہ فیصلہ ایک عوامی مہم کے نتیجے میں کیا تھا۔ کیٹا لونیا کی پارلیمنٹ کے فیصلے کو ہسپانوی میڈیا کی خاصی تنقید کا سامنا رہا۔

بل فائٹنگ سپین کے علاوہ پرتگال اور اِن دونوں ملکوں کی نوآبادیاتی کالونیوں یا ملکوں میں بھی مشہور سپورٹ کا درجہ رکھتا ہے۔ پرتگال میں میدان کے اندر بُل یا بھینسےکو مارنا غیر قانونی ہے۔ پرتگال کے ایک پرائیویٹ ٹیلی ویژن چینل نے بل فائٹنگ کو یہ کہہ کر دکھانا بند کردیا کہ یہ بچوں میں تشدد کو ابھارنے کا باعث بن سکتا ہے۔ بھارتی صوبے تامل ناڈو میں بھی بل فائٹنگ سے ملتا جلتا ایک انداز پرانے وقتوں سے مخصوص دن پر کھیلا جاتا ہے۔

رپورٹ : عابد حسین

ادارت : شادی خان سیف