1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنارس بم دھماکہ دہشت گردی ہے، منموہن سنگھ

8 دسمبر 2010

بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے بنارس ’ورانسی‘ بم دھماکے کو دہشت گردی قرار دیا ہےجبکہ حالیہ برسوں میں منظر عام پر آنے والی ’انڈین مجاہدین‘ نامی تنظیم نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

https://p.dw.com/p/QSke
تصویر: AP

بھارتی حکام نے اس واقعہ کی تفتیش و تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حکام کے مطابق بنارس جسے ورانسی بھی کہتے ہیں کے بم دھماکے کے نتیجے میں ایک دو سالہ بچی ہلاک جبکہ کم ازکم 34 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ دھماکہ سیاحت کے لئے مقبول اور ہندووں کے ایک مقدس شہر بنارس میں واقع ایک اشنان گھاٹ پر ہوا، جہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ یہ دھماکہ شام کے چھ بجے ہوا، جب لوگ وہاں گنگا کے کنارے پر واقع شیتلا گھاٹ پر اشنان ’مقدس غسل‘ کر رہے تھے۔

بنارس کی پولیس نے اس دھماکے کو معمولی نوعیت کا قرار دیا ہے، جس کے نتیجے میں جانی نقصان بہت کم ہوا ہے۔ ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنوکے ایک اعلیٰ پولیس افسر نے خبر رساں ادارے AFP کو بتایا ہے کہ اس دھماکے کے نتیجے میں ایک بچی ہلاک ہو گئی جبکہ زخمیوں میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دھماکے کے بعد اس جگہ بھگدڑ کے نتیجے میں کئی لوگ زخمی ہوئے۔ زخمی ہونے والوں میں ایک اطالوی اور ایک فرانسیسی باشندہ بھی ہے۔

Manmohan Singh Miniquiz Mai 2004
بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھتصویر: AP

بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ نے واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے اسے دہشت گردی کی ایک کارروائی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر حقائق معلوم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا،’ یہ حملہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا پختہ عزم کمزور کرنے کے لئے کیا گیا ہے تاہم دہشت گرد کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔‘

اس معمولی نوعیت کے دھماکے کے فوری بعد ممبئی اور نئی دہلی میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ اگرچہ بنارس دھماکے کے فورا بعد ہی ایک مقامی جنگجو تنظیم ’انڈین مجاہدین‘ نے میڈیا کو بھیجی گئی ای میل میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے تاہم وزیر داخلہ پی چدم برام نے کہا ہے کہ اس ای میل کی صداقت جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

بنارس بھارت میں مقدس ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے، یہاں تمام سال ہندو زائرین کی بڑی تعداد عبادات کے لئے آتی رہتی ہے جبکہ غیر ملکی سیاحوں کے لئے بھی یہ ایک اہم مقام ہے۔ سن 2006ء میں بھی اس شہر میں دہشت گردی کے نتیجے میں کم ازکم بیس افراد ہلاک جبکہ ساٹھ زخمی ہوگئے تھے۔ اس وقت ایک ٹرین سٹیشن اور ایک مندر کو بم سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں