1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنکاک حالات بدستور کشیدہ

B.M. Borowski / افضال حسین28 نومبر 2008

تھائی لینڈ میں عوامی اتحاد برائے جمہوریت کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک حکومت مستعفی نہیں ہو جاتی۔

https://p.dw.com/p/G5Kh
ایک سینیر پولیس افسر نے کہا کہ اگر یہ معاملہ بات چیت کے ذریعے حل نہ ہوا تو ہمیں کوئی اور قدم اٹھانا پڑے گا۔تصویر: AP

دوسری جانب اخبار بنکاک پوسٹ کے مطابق حکومت کے حامیوں نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مظاہرین کے زیر قبضہ آئرپورٹ کی جانب مارچ کریں۔ دریں اثنا پولیس مظاہرین سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے تا کہ وہ ائرپورٹ جانے والے راستوں میں کھڑی رکاوٹیں ہٹا دیں اور پر امن طور پر منتشر ہو جائیں۔

ایک سینیر پولیس افسر نے کہا کہ اگر یہ معاملہ بات چیت کے ذریعے حل نہ ہوا تو ہمیں کوئی اور قدم اٹھانا پڑے گا۔ آخری چارہ کار کے طور پر انہیں وہاں سے زبردستی منتشر کرنا پڑے گا۔

ادھر آج تھائی لینڈ کی کابینہ نے بنکاک سے 600 کلومیٹر دورایک ہنگامی میٹننگ کی۔ جس کے دوران بتایا گیا کہ وزیر اعظم Somchai Womngsawat مستعفی ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ انہوں نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بعض جگہوں پر ہنگامی حالات کا اعلان کیا ۔ جس کا جواز پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا:'' حکومتی سربراہ کی حیثیت سے ملک میں امن و امان کی بحالی کے لئے مجھے ضروری قدم اٹھانا تھا۔ اس لئے بعض مقامات پر میں نے ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔ اس کے ذریعے میں عوام کو پریشانی میں مبتلا کرنا نہیں چاہتا، بلکہ سیکیورٹی حکام کی آسانی کے لئے ایسا کیا گیا ہے تا کہ وہ کوئی مؤثر قدم اٹھا سکیں۔‘‘

ہنگامی حالت کےتحت پولیس کو یہ اختیار حاصل ہو گیا ہے کہ پانچ یا اس سے زائد افراد کے اکٹھ کو منتشر کر سکتی ہے ۔ نیز اسے دونوں ہوائی اڈوں کو مظاہرین سے پاک کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔ مظاہرے میں حصہ لینے والے ایک شخص نے بتایا:’’حکومت جو بھی منصوبہ بنا رہی ہے اس کے نتیجے میں اور زیادہ لوگ ہماری طرف آ رہے ہیں۔‘‘

اسی دوران سیاحتی اداروں اور فضائی کمپنیوں نے بنکاک میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کا کام شروع کر دیا ہے۔ تھائی لینڈ کے حکام نے بنکاک کے جنوب میں ایک پرانے فوجی اڈے کو کھول دیا ہے، جہاں سے مسافراپنے ملکوں کی جانب پرواز کر سکتے ہیں۔ بنکاک ائر پورٹ کے بند ہونے سے اب تک تقریبا ً 90000 مسافر متاثر ہوئے ہیں۔ فضائی کمپنی تھائی ائر ویز کو ایک ملین یورو روزانہ کے حساب سے نقصان ہو رہا ہے۔

فضائی امور کے ایک ماہر شکور یوسف کا کہنا ہے:’’بنکاک پر سرمایہ کاروں کا اعتماد اٹھتا جا رہا ہے،جو اسے ہند چینی سفر میں ایک مرکزی مقام کی حیثیت سے دیکھتے تھے۔‘‘