1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنکاک میں ذرائع آمدورفت کو فعال رکھنے کی کوششیں

15 نومبر 2011

تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک کا وسطی حصہ ملک کے دیگر حصوں کی نسبت حالیہ سیلاب سے کافی حد تک محفوظ رہا ہے تاہم ابھی بھی اس علاقے کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ بنکاک میں ذ‌رائع آمدورفت کو رواں رکھنے کی کوششیں جاری ہیں۔

https://p.dw.com/p/13AuM
تصویر: dapd

یہی وجہ ہے کہ مستقبل میں آبادی کے انخلاء کی صورت میں زیر زمین ریلوے سسٹم ایم آر ٹی اوراس کے ساتھ ساتھ زمین سے تھوڑا بلندی پر ترتیب دیے گئے بی ٹی ایس اسکائی ٹرین سسٹم کے کردارکو اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ معروف جرمن کمپنی سیمنز سے وابستہ سول انجینیئر فرینک بارتھل کام کی مصروفیت کے باعث گزشتہ دو ہفتوں سے گھر نہیں جا سکے۔ فرینک کا ادارہ سیمنز کسی بھی ناگہانی اور آفت زدہ صورتحال میں اپنے بنائے گئے سکائی ٹرین ریلوے سسٹم کو فعال رکھنے کا ذمہ دار ہے۔

سیلابی پانی اس وقت ملک بھر میں تمام پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کے لیے خطرہ ہے اور بارتھل کسی بھی ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے کے دوران ایک نیا سیلابی ریلا متوقع ہے اور اگر دفاعی دیوار بھی اس کا مقابلہ نہ کر سکی تو پانی کی سطح ایک میٹر تک بلند ہو سکتی ہے۔

فرینک بارتھل کا مزید کہنا تھا کہ اگر اس سیلابی پانی سے بجلی کا نظام بھی متاثر ہوتا ہےتو پھر ریلوے سسٹم کو بجلی کی عدم فراہمی سے مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر پانی روکنے کا دفاعی نظام ناکام ہوتا ہے اور شہر کا مرکزی حصہ بھی پانی میں ڈوب جاتا ہے تو اس صورت میں پلاسٹک کی بنی ہوئی کشتیاں ہی واحد آمدورفت کا ذریعہ ہوں گی۔ یہ کشتیاں اس وقت ایک خشک میدان میں کھڑی کی گئی ہیں۔

Übeschwemmung Thailand Bangkok Flash-Galerie
دارالحکومت بنکاک کی اہم شاہراہوں پر اب بھی پانی کھڑا ہےتصویر: dapd

بنکاک میں سکائی ٹرین سن 1999 سے مصروف عمل ہے اور دارالحکومت کی سڑکوں سے 12 سے 30 میٹر بلندی پر یہ ٹرینیں چلتی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق پانچ لاکھ سے زائد افراد روزانہ سکائی ٹرین کے زریعے سفر کرتے ہیں۔ سکائی ٹرین کی نسبت ایم آر ٹی ٹرین سسٹم کو سیلابی پانی سے زیادہ خطرہ نہیں ہے کیونکہ یہ زمین سے صرف تین میٹر بلندی پر ترتیب دیے جاتے ہیں۔

موجودہ صورتحال میں اس کے 20 اسٹیشنوں میں سے چار سیلابی پانی میں گھرے ہوئے ہیں اور جب پانی ایک اسٹیشن سے دوسرے اسٹیشن میں داخل ہوتا ہے تو الارم بجا دیے جاتے ہیں لیکن اگر پانی کی سطح مزید بلند ہو رہی ہو توداخلی راستے کو مکمل طورپر بند کر دیا جاتا ہے۔

بنکاک کی عوام انتظامیہ کے رویے سے نالاں ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ سیلاب کے حوالے سے درست معلومات نہ ملنے کی شکایات کرتے نظر آتے ہیں۔ یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں کہ پانی کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے وسطی تھائی لینڈ میں ڈیموں کو ایک مرتبہ پھر کھولا جا رہا ہے لیکن ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ لوگوں کے ساتھ ساتھ کاروباری ادارے بھی نئے سیلابی ریلے کے حوالے سے درست معلومات کے متلاشی نظر آتے ہیں۔

رپورٹ: شاہد افراز خان

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں