1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کوبہت بڑے سکور سے شکست

7 جنوری 2009

بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم نے چنگانگ ٹیسٹ میچ میں مہمان سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے خلاف انتہائی مایوس کُن کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور تاریخی شکست کا سامنا کیا۔

https://p.dw.com/p/GTGx
سری لنکا کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ڈھاکہ ٹیسٹ میچ میں میزبان بنگلہ دیش ٹیم کو ہرانے کے بعد۔تصویر: AP

سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے تلک رتنے دلشن نے میزبان بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ دونوں اننگز میں اُن کی سینچری کی بدولت سری لنکا نے چار سو پینسٹھ رنز کے فرق سے بنگلہ دیش کی ٹیم کو شکست دی۔

ٹیسٹ کرکٹ میں رنز کے اعتبار سے یہ پانچویں بڑی فتح ہے اور سری لنکا نے اپنے کھیلے گئے ایک سو بیاسی ٹیسٹ میچوں میں یہ سب سے بڑی فتح حاصل کی ہے۔ دوسری جانب بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم نے اب تک کھیلے گئے اُنسٹھ ٹیسٹ میچوں میں سب بڑی شکست کھائی ہے۔

آسٹریلوی کرکٹ ٹیم اگلے ماہ سے جنوبی افریقہ کا دورہ شروع کرے گی۔ چھبیس فروری کو پہلا ٹیسٹ میچ جوہانس برگ میں کھیلا جائے گا۔

Sri Lanka Sport Cricket Cricketspieler Muttiah Muralitharan
بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کے خلاف دو ٹیسٹو میچوں میں مرلی دھرن انتہائی کامیاب رہے ہیں۔تصویر: AP

تلک رتنے دلشن نے دوسر اننگز میں ایک سو بیالیس رنز کی اننگ کھیلی۔ اِس سے پہلے، پہلی اننگز میں اُنہوں نے ایک سو باسٹھ کی زوردار اننگ کھیلی تھی۔ اِس طرح ایک ٹیسٹ میچ کی دو اننگز میں دو سینچریوں میں اُنہوں نے تین سو سے رائد رنز بنائے۔ دوسری اننگز میں وہ ایک سو پچاس کا ہدف عبور کرنے میں ناکام رہے۔ وہ سری لنکا کے چوتھے بلے باز ہیں جنہوں نے ایک ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں سینچری بنائی ہے۔

بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کو میچ جیتنے کے لئے چھ سو چوبیس کا ٹارگٹ ملا تھا مگر ساری ٹیم ایک سو اٹھاون رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کی دوسری اننگز میں تلک رتنے دلشن نے صرف دس رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو بھی آؤٹ کیا۔ اِس طرح اُن کو میچ کا بہترین کھلاڑی ہونے کا اعزاز دیا گیا۔

ٹیسٹ کرکٹ میں رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی فتح انگلینڈ ٹیم کو سن اُنیس سو اٹھائیس میں آسٹریلیا کے خلاف حاصل ہوئی تھی۔ یہ فریق چھ سو پچہتر رنز کا تھا۔ آسٹریلوی ٹیم نے پانچ سو سے زائد رنز کے فرق سے انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کو ہرانے کا اعزاز حاصل کر رکھا ہے۔ آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم نے ٹیسٹ کرکٹ میں رنز کے اعتبار سے چوتھی بڑی شکست پاکستان کو سن دو ہزار چار میں پرتھ کے مقام پر دی تھی۔ یہ فرق چار سو اکیانوے رنز کا تھا۔

Ricky Ponting Mannschaftskapitän Cricket Australien
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان رِکی پونٹنگتصویر: AP

دوسری جانب آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں جاری تیسرے کرکٹ میچ کے دوران تناؤ کے شکار آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان رکی پونٹنگ کو مسکرانے کا موقع ملنے کا امکان پیدا ہوا ہے۔ تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے آخری دِن لنچ سے قبل جنوبی افریقہ کے تین کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد میچ پر آسٹرلیا کی کرٹ ٹیم نے گرفت مضبوط کر لی ہے۔ جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے کپتان گریم سمتھ ہاتھ میں فریکچر کے باعث کھیلنے قابل نہیں ہیں۔ سڈنی میدان کی پچ بھرپور انداز میں باؤلر وں کی مدد کر رہی ہے۔

جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم ، میزبان آسٹریلوی ٹیم کو پندرہ سال بعد اُس کے ملک میں دو ٹیسٹ میچوں میں شکست دے کر سیریز پہلے ہی اپنے نام کر چکی ہے۔ تیسرے ٹیسٹ میچ میں جیت سے آسٹریلیا کی ٹیم کا مورال بلند ہو سکتا ہے۔

جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ میچوں کے بعد محدود اوورز کی سیریز کھیلے گی۔ اِس سیریز کے لئے جون بوتھا کپتان ہوں گے۔

آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم اگلے دو چار ہفتوں کے بعد جنوبی افریقہ کا جوابی دورہ کرنے والی ہے۔ اُس سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ چھبیس فروری سے جوہانس برگ میں کھیلا جائے گا۔ امکاناً تب تک جنوبی افریقہ کے زخمی کپتان گریم سمتھ صحت یاب ہو چکے ہوں گے۔