1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش اوربلغاریہ میں انتھراکس،سینکڑوں افرادمتاثر

6 ستمبر 2010

انتھراکس کے شکار انسانوں میں بخار، شدید درد، پٹھوں کی سُوجن اور زخم جیسی علامات دیکھنے میں آتی ہیں۔ اگر اس بیماری کا فوری اور بروقت علاج نہ کیا جائے تونتیجہ موت کی شکل میں سامنے آ سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/P5E1
تصویر: AP

بنگلہ دیشی حکومت کی جانب سے انتھراکس کے خطرناک پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بنگلہ دیش کے شمالی علاقوں میں 325 سے زائد افراد اس بیماری سے متاثر جبکہ 150 سے زائد جانور ہلاک ہوچکے ہیں۔

بنگلہ دیش میں انتھراکس کی موجودگی کی پہلی اطلاع ضلع سراج گنج میں19 اگست کو موصول ہوئی تھی، جو کہ دارالحکومت ڈھاکہ سے 150 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اطلاعات کے مطابق متاثرین، انتھراکس کے شکار جانوروں کا گوشت کھانے کی وجہ سے بخار میں مبتلا ہوگئے تھے۔

بنگلہ دیش کے وزیر برائے ماہی گیری اور لائیوسٹاک عبدالطیف بِسواس نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتھراکس سے بچاؤ کے لئے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے سول سرجنز، ہیلتھ ورکرز اور لائیوسٹاک سے متعلق حکام کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ انتھراکس سے متاثرہ جانوروں کا کھوج لگا کر انہیں جلد از جلد تلف کر دیا جائے۔

Milzbrandbakterie
جانور عام طور پر چارہ کھاتے ہوئے اس پر موجود مخصوص بیکٹیریا اپنے جسم میں لے جانے کی وجہ سے انتھراکس سے متاثرہوتے ہیں۔تصویر: AP

بسواس کے مطابق متاثرہ علاقوں میں انتھراکس ویکسین کے پانچ لاکھ انجکشن بھجوا دئے گئے ہیں جبکہ دوا ساز کمپنیوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ اس ویکسین کی فوری طور پر مزید تیاری کریں۔

ادھر مشرقی یورپی ملک بلغاریہ میں بھیڑوں میں انتھراکس کی موجودگی کے دو واقعات کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ بلغاریہ میں محکمہء حیوانات کی جانب سے جاری کردہ ایک حالیہ بیان میں بتایا گیا تھا کہ ملک کے شمال مشرقی علاقے میں بھیڑیں ذبح کرنے والے دو افراد میں جلد کی ایک بیماری تشخیص کی گئی تھی۔

بلغاریہ میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران انتھراکس کا یہ دوسرا تصدیق شدہ کیس تھا۔ بلغاریہ کے محکمہ لائیوسٹاک کے مطابق گزشتہ تیس برس کے دوران اس علاقے میں انتھراکس کی موجودگی کا پہلا واقعہ ہے۔ مزید یہ کہ اس سے بچاؤ کے لئے ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کر لی گئی ہیں۔

جانور عام طور پر چارہ کھاتے ہوئے اس پر موجود مخصوص بیکٹیریا اپنے جسم میں لے جانے کی وجہ سے انتھراکس سے متاثرہوتے ہیں۔ انتھراکس سے متاثرہ جانوروں کے ساتھ رہنے والے یا ایسے جانوروں کا گوشت کھانے والے بھی اس بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ تاہم انتھراکس کی بیماری انسان سے انسان کو منتقل نہیں ہوتی۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں