1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بچوں سےلی جانیوالی مشقت اورجرمن وزیرکا دورہ بھارت

12 جنوری 2010

جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے محنت، صحت اور سماجی امور کے وزیرکارل یوزیف لاؤمان کے مطابق بھارت میں بچوں سے لی جانے والی مشقت کی روک تھام کے لئے بھارتی مصنوعات کی جرمنی کو برآمد سے پہلے تصدیقی سند لازمی قرار دی جائے۔

https://p.dw.com/p/LTrU
نابالغ بچوں سے بہت سے ملکوں میں مختلف شعبوں میں مشقت لی جاتی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

ان اطلاعات نے، کہ جرمنی کو برآمد کی جانے والی بہت سی بھارتی مصنوعات کی تیاری میں مبینہ طور پر وسیع پیمانے پر بچوں سے مشقت لی جاتی ہے، جرمنی کے کئی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور جرمنی کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے کے وزیر محنت لاؤمان کی تجویز بھی اسی تشویش کی عکاس ہے۔

لاؤمان نے اپنے چار روزہ دورہء بھارت کے اختتام پر منگل کو نئی دہلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھارتی پالیسی ساز شخصیات کے ساتھ اپنی بات چیت میں انہیں اس تشویش سے آگاہ کردیا ہے۔

Indien Welttag gegen Kinderarbeit
بھارتی شہر بنگلور کے ایک آرٹ سکول میں زیر تعلیم وہ بچیاں جو پہلے مشقت کرنے پر مجبور تھیںتصویر: picture-alliance/ dpa

وسطی جرمنی کے مغربی صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے اس وزیر نے کہا کہ اس جرمن صوبے میں 20 فیصد قبروں کے مرمریں کتبے بھارت سے درآمد کئے جاتے ہیں۔ اسی لئے اس جرمن صوبے کے عوام اس بارے میں مکمل اطمینان چاہتے ہیں کہ ان کتبوں کی تیاری میں بچوں سے کرائی گئی کوئی مشقت شامل نہ ہو۔

جرمنی اور بھارت کے مابین تجارت کے فروغ کے لئے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم انڈوجرمن ایکسپورٹ پروموشن پروجیکٹ کے چیئرمین ڈِیٹرِش کَیبشُل نے لاؤمان کو اپنے ادارے کی طرف سے یقین دلایا کہ ماربل کی بھارتی صنعت میں، جس کی مصنوعات بڑی تعداد میں جرمنی کو برآمد کی جاتی ہیں، کئی مرتبہ کے اچانک معائنوں کے باوجود اس امر کے کوئی شواہد نہیں ملے کہ اس صنعت میں بچوں سے مشقت کرائی جاتی ہے۔

ڈِیٹرِش کَیبشُل نے اس موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ بھارت میں کم ازکم ماربل کی صنعت میں بچوں سے مشقت کے حوالے سے ملنے والی رپورٹوں میں واضح مبالغہ آرائی سے کام لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم اس سلسلے میں بھارتی ریاستوں جھاڑکھنڈ، بہار اور راجھستان سمیت بہت سے علاقوں کے اچانک صنعتی دورے کر چکی ہے، جن کے نتیجے میں ایسے کسی بھی الزام کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

کارل یوزیف لاؤمان کے دورے کے اختتام پر نئی دہلی میں بھارتی وزیر محنت نے انہیں یقین دلایا کہ بھارتی برآمدی مصنوعات کی تیاری میں بچوں سے مشقت نہ لینے سے متعلق سرٹیفیکیٹس کے اجراء کی اس جرمن وزیر کی تجویز پر غور کیا جائے گا۔ تاہم بھارتی وزیر نے یہ بات بھی زور دے کر کہی کہ اس جنوبی ایشیائی ملک میں بچوں سے مشقت لینے کے خلاف پہلے ہی سے موثر قوانین موجود ہیں۔

اس حوالے سے کارل یوزیف لاؤمان نے بھارتی وزیر محنت کے ساتھ اپنی گفتگو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی حکومت دو طرفہ تجارت میں صنعتی پیداوار کے سماجی معیارات کو ایک شرط کے طور پر تسلیم کرنے پر تیار نہیں۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: مقبول ملک