1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بچوں کی دو ٹانگیں ہوتی ہیں لیکن میری نہیں‘

26 ستمبر 2016

شام میں جاری جنگ کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں بے گھر ہونے پر مجبور ہیں۔ لاکھوں شدید زخمیوں میں سے ہزاروں کے زخموں کی نوعیت ایسی ہے کہ انہیں مصنوعی بازوؤں یا ٹانگوں کی ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/2Qaiy
Kabul Afghanistan Ärztin überprüft eine Prothese
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Lai

 

امدادی تنظیم ریلیف انٹرنیشنل کے مطابق شام کے مختلف علاقوں میں سرگرم ہے۔ اس تنظیم کے مطابق شدید زخمی افراد میں سے ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس تنظیم کا ایک مرکز جنوبی ترکی میں  شامی سرحد کے قریب قائم ہے۔ اس مرکز میں نغم نامی ایک نو سالہ بچی کا بھی علاج کیا جا رہا ہے۔ یہ معزور بچی بیساکھی کی مدد سے چلتی پھرتی ہے۔ حلب میں ایک فضائی کارروائی کے دوران اس کی بائیں ٹانگ ضائع ہو گئی اور اب اسے پیوند کاری کی ضرورت ہے۔

 نغم کہتی ہے، ’’میں بہت افسردہ ہوں، دیگر بچوں کی دو ٹانگیں ہیں لیکن میری نہیں۔‘‘ اس حملے میں نغم کے والد ہلاک ہو گئے تھے اور وہ اپنی والدہ کے ساتھ ترکی ہجرت کر گئی اور تک سے وہ اس مرکز میں زیر علاج ہے۔ نغم کو پلاسٹک اور کاربن سے بنی ہوئی ایک مصنوعی ٹانگ  لگائی جائے گی۔ نغم بتاتی ہے،’’شروع میں مجھے بیساکھی کی مدد سے چلنے میں خوف محسوس ہوتا تھا لیکن اب مجھے کوئی ڈر نہیں۔‘‘  

Deutschland Leipzig Prothesen für Hand
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Brandstädter

ریلیف انٹرنیشنل نغم اور اس جیسے دیگر بچوں اور خواتین کے علاج معالجے میں ان کی مدد کر رہی ہے جبکہ مصنوعی اعضاء  کی بھی پیوند کاری کر رہی ہے۔ اس ادارے سے منسلک تھوماس ایونز کہتے ہیں، ’’ابتدا میں ہمارے پاس اتنے عطیات ہوتے تھے، جن کی مدد سے ہم ہر مہینے دس سے پندرہ زخمیوں کی مدد کر پاتے تھے۔ اب کچھ عرصے سے یورپی یونین اس منصوبے میں ہمارے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔‘‘ ان کے بقول یورپی یونین کے تعاون کے بعد سے ہر مہینے تیس سے زائد زخمیوں کو مصنوعی اعضاء فراہم کرنا ممکن ہو گیا ہے۔

یورپی یونین ابھی تک اس منصوبے کے لیے سات لاکھ یورو ادا کر چکا ہے۔ مصنوعی اعضاء کی جو فہرست تیار کی گئی ہے ، اس میں سات سو افراد کے نام ہیں۔  اس سلسلے میں ریلیف انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ اگر اسی طرح سے یہ کام جاری رہا تو دو سال کے دوران تمام زخمیوں کو اعضاء فراہم کر دیے جائیں گے۔